اسلام آباد(صباح نیوز)ممبر قومی اسمبلی و سابق وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے مجوزہ ترمیم کے آرٹیکل ایف 38 میں ترمیم جمع کرا دی،تجویز کیا گیا تھا کہ جس حد تک ممکن العمل ہو جنوری 2028تک سود کا خاتمہ کر دیا جائے گا، سردار یوسف کی مجوزہ ترمیم میں ریاست جلد از جلد یکم جنوری 2028 تک سود کا خاتمہ کر دے گی؛ “۔جس حد تک ممکن ہو کی جگہ فقرہ” جلد از جلد کی تجویز” شامل کی گئی ہے۔۔۔ سردار محمد یوسف کی ترمیم کے مطابق موجود ورژن سود کے مکمل خاتمہ کے عزم کو کم کرتا ہے۔ جس کے خاتمے کو صرف قابل عمل حد تک بدلا جا رہا ہے،اسلامی جمہوریہ پاکستان میں سود کو فوری اور مکمل ختم ہونا چاہیے۔
سردار محمد یوسف نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ سود سے مکمل خاتمہ سے متعلق آرٹیکل 38(f) میں مجوزہ ترمیم، میں ‘جلد سے جلد’ کی جگہ یہ فقرہ کہ ‘جس حد تک ممکن العمل ہو’ جنوری 2028 تک سود کا خاتمہ کیا جائے گا، سود سے متعلق اس بنیادی اسلامی شق پر ایک سخت حملہ ہے۔ شق کا آئین میں موجود موجودہ ورژن واضح طور پر ربا کے مکمل خاتمے کا حکم دیتا ہے۔ اس کے بالکل برعکس، نظرثانی شدہ ورژن اس عزم کو کم کرتا ہے، جس کے خاتمے کو صرف ‘قابل عمل حد سے بدلا جا رہا ہے۔ یہ کمزور زبان آئینی شق کے دانت نکالنے کے مترادف ہے، اور حکومت کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ سود کے صرف ان پہلووں کو منتخب طریقے سے ختم کر دے جو ان کے مفادات کے مطابق ہوں۔