سپریم کورٹ  ، مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف دائر درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پرنمٹادی گئیں


اسلا م آباد (صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں واپس لیے جانے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی۔

اس موقع پر درخواست گزاروں کی جانب سے حامد خان پیش ہوئے۔حامد خان کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف دائر درخواست واپس لینے کی استدعا کی گئی، حامد خان نے کہا کہ ہم درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حامد خان سے مکالمہ کیا آپ کو صرف درخواست واپس لینے کے لیے وکیل کیا گیا ہے، عابد زبیری خود بھی درخواست واپس لے سکتے تھے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ اعتراضات کے ساتھ دوسری درخواست بھی مقرر ہے، جس پر وکیل حامد خان نے کہا کہ ہم دونوں درخواستیں واپس لیتے ہیں۔بعد ازاں، سپریم کورٹ نے درخواستیں واپس لیے جانے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔