بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیر کے گورنرکے اختیار کو چیلنج کرنے والی درخواست سننے سے انکار

نئی دہلی(کے پی آئی)بھارتی سپریم کورٹ نے قانون ساز اسمبلی کے پانچ ارکان کی نامزدگی کے حوالے سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنرکے اختیار کو چیلنج کرنے والی درخواست سننے سے انکار کرتے ہوئے ایک بار پھرکھل کر بی جے پی کی زیر قیادت مودی حکومت کی طرفداری کی ہے۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور سنجے کمار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست گزار رویندر کمار شرما کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کے لئے کہاہے۔بنچ نے کہا کہ درخواست گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں حال ہی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد کو 90رکنی اسمبلی میں 48نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل ہوئی ہے۔بنچ نے کہا کہ وہ آئین کی دفعہ32کے تحت درخواست سننے کے لئے تیار نہیں اور واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی رائے ظاہر نہیں کررہے۔

درخواست گزار کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک سنگھوی پیش ہوئے اور کہا کہ اس طرح کی نامزدگی انتخابی فیصلے کوتبدیل کر سکتی ہے اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق ہے۔جسٹس کھنہ نے کہا کہ لیفٹننٹ گورنرنے مذکورہ اختیارکا ابھی تک استعمال نہیں کیا ہے اور درخواست گزار کو پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہئے۔