الیکشن ٹربیونلز نے اب تک صرف 11 فیصد درخواستوں پر فیصلے کیے،فافن نے ملک بھر میں الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کردی

اسلا م آباد(صباح نیوز)فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی الیکشن ٹربیونلز کے حوالے سے تازہ ترین رپورٹ سامنے آگئی جس میں کہا گیا ہے کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کے حوالے سے بنائے گئے الیکشن ٹربیونلز نے اب تک صرف 11 فیصد درخواستوں پر فیصلے کیے۔ فافن نے کہا کہ 334 درخواستوں میں سے صرف 40 درخواستیں نمٹائی گئیں، پنجاب کے 43 کیسز کے بارے معلومات حاصل نہیں کی جا سکیں۔فافن رپورٹ کے مطابق الیکشن ایکٹ کے تحت ٹربیونلز نے 180 دن میں انتخابی عذزرداریوں کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے، اس میں کہا گیا کہ بہت سے کیسز تکنیکی بنیادوں پر خارج کیے گئے، نمٹائے گئے 40 کیسز میں سے 3 منظور جبکہ 37 خارج کیے گئے۔یاد رہے کہ اس سے قبل اگست میں فافن کی الیکشن ٹربیونلز کے حوالے سے سامنے آنے والی ایک اور رپورٹ کہا گیا تھا کہ 23 میں سے 11 ٹربیونلز نے 377 میں سے صرف 25 انتخابی درخواستوں نمٹائیں، نمٹائی گئیں درخواستیں، دائر 377 درخواستوں میں 7 فیصد کی نمائندگی کرتی ہیں،

ان میں 4 قومی اسمبلی اور 21 صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے متعلق ہیں۔فافن کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب میں 6 ٹربیونلز اب بھی غیر فعال ہیں جن میں دائر متعدد درخواستیں تاریخ سے 180 دن آگے بڑھ سکتی ہیں، الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ کے درمیان طویل قانونی تشریحی اختلافات سمیت متعدد عوامل کی وجہ سے ٹریبونلز غیر فعال ہیں۔فافن نے بتایا کہ پنجاب میں ٹریبونلز کی جاری کارروائیاں قانون کی روح کی عکاسی نہیں کرتیں، پنجاب کے 8 ٹریبونلز کے پاس مجموعی طور پر 157 انتخابی درخواستیں ہیں، اب تک صرف 226 درخواستوں کی کاپیاں حاصل کی گئی ہیں جب کہ 44 درخواستوں کو کاز لسٹ کے ذریعے ٹریک نہیں کیا جا سکا۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ قانونی طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان واپس آنے والے امیدوار اور دیگر تمام مقابلہ کرنے والے امیدواروں کے ناموں کے ساتھ ان کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد کے ساتھ نوٹی فکیشن جاری کرنے کا پابند ہے۔فافن کے مطابق ہارنے والا کوئی بھی امیدوار نوٹی فکیشن کے 45 روز میں درخواست دائر کرسکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک ٹریبونلز کے سامنے دائر درخواستوں کی صحیح تعداد اور ذیلی تفصیلات بھی ظاہر نہیں کیں۔فافن کے مطابق 2013 کے عام انتخابات کے بعد نتائج کی 385 درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لئے 14 ٹریبونلز قائم کیے گئے، 2018 کے عام انتخابات کے بعد 300 درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لیے 20 ٹریبونلز قائم کئے گئے تھے۔۔