پرامن جلسے، احتجاج عوام اور سیاسی جماعتوں کا آئینی اور جمہوری حق ہے،لیاقت بلوچ


 لاہور (صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ومرکزی رہنما ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پرامن جلسے، احتجاج عوام اور سیاسی جماعتوں کا آئینی، سیاسی اور جمہوری حق ہے،ئی پی پیز کوئی مقدس گائے نہیں ،آئی پی پیز کی لوٹ مار کے خلاف عوام میں موجود شدید غم و غصہ کا لاوا اب پھٹنے کو ہے۔

ان خیالات کا اظہار لیاقت بلوچ  نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے جے یوآئی کے زیر اہتمام گولڈن جوبلی کے موقع پر مینارپاکستان لاہور ختم نبوت جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری سربراہ ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر زبیر ،جمعیت اہلحدیث کے علامہ ابتسام الٰہی ظہیر سربراہ عالمی تحفظ ختم نبوت مولانا اللہ وسا یا ،سربراہ تحریک نوجوانان عبداللہ گل ودیگر علما کرام ،ممبر پارلیمنٹ بھی سٹیج پر موجود تھے۔

لیاقت بلوچ نے مینارِ پاکستان پر ختمِ نبوت گولڈن جوبلی کانفرنس سے خطاب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جلسے، احتجاج عوام اور سیاسی جماعتوں کا آئینی، سیاسی اور جمہوری حق ہے،اسلام آباد کے گونگے، بہرے، مفادات میں غرق حکمران عوام سے جینے، سانس لینے کا حق بھی چھین لے اور عوام کو اس حق تلفی پر احتجاج بھی نہ کرنے دیں تو ایسے کالے، آمرانہ، جابرانہ قانون کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی،ملک غریب ہے تو غربت بھی تقسیم ہو ،یہ نہیں ہوسکتا کہ عوام خودکشیاں کریں، بھوک، ننگ اور افلاس کا شکار ہوں اور بگڑا اشرافیہ عیاشیاں کرتا پھرے، یہ اب عوام کے لئے  ناقابلِ برداشت ہے۔

لیاقت بلوچ نے جنرل (ر)فیض حمید کی گرفتاری کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ فوجی یا سول بااختیار افسران منصب پر بیٹھ کر خدا نہ بنیں ،اپنے حلف کی پاسداری کو پامال کرکے سیاست میں غیر آئینی مداخلت کی روِش ترک کرنا ہوگی ۔انہوںنے  کہا کہ آئی پی پیز کوئی مقدس گائے نہیں ،آئی پی پیز کی لوٹ مار کے خلاف عوام میں موجود شدید غم و غصہ کا لاوا اب پھٹنے کو ہے،آئی پی پیز صرف اپنا مفاد نہیں صارفین کے مفاد اور ان کی قوتِ خرید کی سکت کو بھی دیکھیں اور سمجھیں، ورنہ عوامی احتجاج کا سیلاب انہیں بہا لے جائے گا.۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے، عوام کے جان و مال، عزت و روزگار کے تحفظ میں حکومتیں ناکام اور عوام سے ٹیکس وصولی کا اپنا آئینی حق ختم کررہی ہیں ،اب عوام کے پاس سِول نافرمانی کے علاوہ کیا آپشن ہے؟ ۔نائب امیر جماعت اسلامی، سیاسی قومی امور اور جماعتِ اسلامی دھرنا مذاکرات کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ کی وفاقی وزیرِ داخلہ سید محسن نقوی سے ٹیلیفونک رابطہ اور گفتگو ہوئی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مذاکرات اور معاہدہ کی روشنی میں حکومت سنجیدگی سے کام کررہی ہے اور وہ خود جلد ہی منصورہ آکر امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمن اور مذاکراتی کمیٹی کو اس حوالے سے آگاہی دیں گے۔لیاقت بلوچ نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے طلبا کے احتجاج، دھرنا اور مسائل کے حل کا بھی مطالبہ کیا،طلبہ بالخصوص غیرملکی طلبہ کو ہاسٹلوں سے بے دخل کرنا غیر اخلاقی، غیرانسانی اور تعلیم دشمنی پر مبنی اقدام ہے ۔وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ یونیورسٹی طلبا کے مسائل حل کئے جائیں گے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اگر حکومت جانتی ہے کہ دھرنا ہوگیا، معاہدہ بھی ہوگیالیکن اب عمل نہیں کرنا تو یہ بات حکومت کو مہنگی پڑے گی،عوام ازسرنو ہڑتالوں، احتجاج اور لانگ مارچ کے لئے مکمل تیار ہے ،ملکی مفاد میں ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے۔