کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواستِ ضمانت منظور


کراچی (صباح نیوز)کراچی میں کارساز روڈ پر پیش آنے والے ٹریفک حادثے کے کیس میں فریقین کے درمیان معاملات طے پا گئے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کراچی شرقی کی عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواستِ ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے ملزمہ کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی،اس سے قبل عدالت نے ورثا کی طرف سے این اوسی جمع کروائے جانے اور وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ملزمہ کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملزمہ ذہنی مریضہ ہے، اس کا علاج چل رہا ہے، ملزمہ کے پاس یو کے کا ڈرائیونگ لائسنس ہے جو پاکستان میں 6 ماہ تک کارآمد ہے، ہلاک ہونے والوں کے ورثا نے اللہ کے نام پر معاف کر دیا ہے۔مدعی مقدمہ کے وکیل نے سماعت کے دوران نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع کروا دیئے۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی کے ورثا کی جانب سے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر نو ابجیکشن سرٹیفکیٹ  حادثے میں جاں بحق ہونے والے عمران عارف کی اہلیہ کی جانب سے جمع کرایا گیا۔عمران عارف کے بیٹے اسامہ عارف اور بیٹی کی جانب سے بھی این او سی جمع کرایا گیا، حلف  نامے میں کہا گیا کہ ہمارے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں ہم نے ملزمہ کو معاف کر دیا ہے، ہم نے اللہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔

متاثرہ فیملی کے حلف نامے میں کہا گیاہے کہ ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا، ہم نے بغیر کسی دبا کہ یہ سرٹیفکیٹ دیا ہے، ہم نے حلف نامے میں جو کچھ کہا ہے بالکل درست کہا ہے۔یاد رہے کہ 20 اگست کو کارساز روڈ کر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی جاں بحق ہو گئے  تھے، حادثے میں جاں بحق ہونے والی آمنہ عارف گھر میں سب سے چھوٹی اور  لاڈلی تھی، والد نے اسے پاپڑ فروخت کر کے تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا تھا،حادثے کے بعد پولیس نے خاتون ملزمہ کو حراست میں لے لیا تھا اور بعد ازاں خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹس میں آئس نشے کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔