اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین سی پیک کے دوسرے مرحلے کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین اور اس کے ثمرات کے حوالے سے ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دورہ کے اختتام پر جاری ہونے والا مشترکہ اعلامیہ دورہ چین کی کامیابی کا مظہر ہے،مجموعی طور پر، یہ ایک انتہائی مفید اور بروقت دورہ تھا،
وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران بہت جامع نشستیں ہوئیں، چینی صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ہونیوالی ملاقات انتہائی جامع نوعیت کی تھی، چین جانتا ہے کہ اس خطے میں کون اس کا دوست ہے اور پاکستان کو بھی معلوم ہے کہ آڑے وقت میں کون اس کے ساتھ کھڑا رہتا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی چین کی بڑی سرکاری و نجی کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات ہوئی، تھنک ٹینکس کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں،
ہم نے سٹریٹیجک معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی، خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، افغانستان کے حوالے سے گفتگو ہوئی، افغانستان کے حوالے سے چین کے ساتھ ہماری مشاورت رہی ہے اور رہے گی، طے پایا کہ مارچ کے آخر میں افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کا اجلاس بیجنگ میں بلایا جائے گا، اس اجلاس میں افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ بھی مدعو کیے جائیں گے وہاں ہم مل بیٹھ کر آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسپائیلرز ، سی پیک کو آگے بڑھتا ہوا نہیں دیکھ سکتے، امن دشمن قوتوں نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے انجینئرز کو نشانہ بنایا تاکہ گھبراہٹ پیدا کی جائے، پہلے بھی رکاوٹیں آئیں مگر ہم نے ان کا مقابلہ کیا،یہ اسپائیلرز اپنی سازشوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، دونوں ممالک خطے کی بہتری اور ترقی کیلئے سی پیک کو انتہائی اہمیت کا حامل سمجھتے ہیں، دونوں ممالک سی پیک کے دوسرے مرحلے کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ چین کی منڈیوں تک ہماری زرعی اجناس کی رسائی بڑھے، ہماری خواہش ہے کہ چین ہم سے سرپلس زرعی اجناس خریدے تاکہ ہمارے تجارتی توازن میں بہتری آئے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بطور وزیر خارجہ ہندوستان کے عزائم کو بے نقاب کرنے کیلئے ٹھوس شواہد پر مبنی “ڈوزئیر” اقوام متحدہ، سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری کے سامنے رکھا، عالمی برادری کو اس خطے کے امن و استحکام کیلئے ڈوزئیر میں موجود ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں ہندوستان کے مذموم عزائم کا نوٹس لینا چاہیے،
بی جے پی سرکار کی منفی پالیسیاں ہندوستان کے اپنے مفاد میں بھی نہیں ہیں، ہندوستان میں ایک بہت بڑا طبقہ بی جے پی کی سوچ کے برعکس سوچ رہا ہے، وہ سمجھتا ہے کہ بی جے پی سرکار نے ہمیں بند گلی میں دھکیل دیا ہے، راہول گاندھی، لوک سبھا کے فلور پر کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان سرکار نے اپنی ناقص حکمت عملی سے پاکستان اور چین کو پہلے سے زیادہ ایک دوسرے کے قریب کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بتدریج اضافہ ہوا ہے، روسی وزیر خارجہ پاکستان تشریف لائے اور ان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، ان کی دعوت پر میں نے روس کا دورہ کیا، اب روسی صدر پیوٹن نے وزیر اعظم عمران خان کو دورہ روس کی دعوت دی ہے، وزیر اعظم عمران خان انشا اللہ اسی ماہ ماسکو جائیں گے، میں سمجھتا ہوں کہ روس کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بھی ایک خوشگوار تبدیلی آ رہی ہے۔mk