سید علی گیلانی مرحوم کوتیسری برسی پر شاندار خراج عقیدت


سری نگر ،مظفر آباد،اسلام آباد(صباح نیوزتحریک آزادی کشمیر کے قائد، بزرگ کشمیری رہنما اور کشمیر کی مزاحمتی تحریک کے استعارہ سید علی گیلانی مرحوم کی تیسری برسی اتوار کو لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں عقیدت و احترام سے منائی گئی ۔ سید علی گیلانی مرحوم کی یاد میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔سید علی گیلانی کا یکم ستمبر 2021 کو سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر نظربندی کے دوران انتقال ہو گیا تھا جہاں وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے نظر بند تھے۔سید علی گیلانی 1929 کو شمالی کشمیر میں پیدا ہوئے، مسجد وزیر خان سے ملحقہ مدرسے اور اورینٹل کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی۔

جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے پلیٹ فارم سے سال 1977، 1972 اور 1987 یں مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی آواز بلند کی ۔ بعد ازاں1989 میں کشمیریوں نے پر امن جدوجہد سے مایوس ہو کر مزاحمتی تحریک شروع کی تو سید علی گیلانی اس تحریک کے روح رواں تھے۔ سیاسی کیریئر میں، جماعت اسلامی سے وابستہ رہے اور تحریک حریت کے سربراہ بھی تھے سن 1993 میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کی بنیاد رکھی اور 1998 سے 2006 تک تین مرتبہ چیئرمین منتخب ہوئے سن 2010 سے وفات تک 11 سال نظر بند رہے۔ سید علی شاہ گیلانی کا پاسپورٹ 1981 سے بھارتی حکومت نے ضبط کر رکھا تھا۔سید علی شاہ گیلانی یکم ستمبر 2021 کو حیدرپورہ سرینگر میں خالق حقیقی سے جا ملے، وفات کی خبر ملنے پر خوف زدہ مودی سرکار نے وادی بھر میں کرفیو لگا دیا، انٹرنیٹ اور ذرائع ابلاغ معطل کر دیے تھے ۔

واضح رہے کہ سید علی گیلانی بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف اور کشمیر کے پاکستان سے الحاق کے سخت حامی تھے، عمر بھر غاصب بھارتی فوج کے مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور تحریک آزادی پر آواز بلند کرتے رہے۔رودادِ قفس، نوائے حریت، بھارت کے استعماری حربے سمیت 21 تصانیف تحریر کیں جبکہ صدائے درد، ملت مظلوم، مقدمہ حق اور پیام آخرین کے مصنف بھی تھے۔تحریک آزادی میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے سید علی گیلانی کو اعلی ترین سول اعزاز نشانِ پاکستان سے نوازا تھا۔ سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کو 3 برس بیت گئے۔

اتوار کوتیسری برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر خطہ متارکہ کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں خصوصی تقریب ہوئیں اسلام آباد میں سید علی گیلانی کی یاد میں تقریب میں چیرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون بزرگ سیاسی راہنما راجہ ظفر الحق سابق، جماعت اسلامی کے سابق امیر سراج الحق ، سابق وزیر اعظم ازادکشمیر سردار عتیق احمد خان امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق خان سنیٹر سحر کامران سابق کنوینر محمد فاروق رحمانی محمود احمد ساغر نے بھی خطاب کیا

ادھر کشمیر لبریشن کمیشن، پاسبان حریت، حریت تنظیموں اور تعلیمی اداروں کے زیراہتمام آزاد جموں و کشمیر میں عوامی اجتماعات سیمینارز اور ریلیاں نکالی گئیں جن میں سید علی گیلانی کو”ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے” کے نعروں سے خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ پاکستانی وکشمیری رہنماوں اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے قائد حریت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید علی گیلانی صداقت و دیانت کا مظہر تھے، انہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیر کاز کے لیے وقف کی۔سید علی گیلانی کو کشمیر کی تاریخ میں ہمیشہ ایک ایسے ہیرو کے طور پر یاد رکھا جائے گا جو انتہائی جرات اور بہادری سے کشمیریوں کے جائز حق کے لیے لڑتے رہے۔

حریت رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سید علی گیلانی کے مشن کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ سید علی گیلانی کی تیسری برسی کے موقع پر پیغام میں صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ حریت رہنما سید علی گیلانی دہائیوں تک امید ،مزاحمت کا چراغ بنے رہے اور بے شمار کشمیریوں کو خود ارادیت کی جدو جہد میں ثابت قدم رہنے کا حوصلہ دیا، جائز مقصد کے لیے ان کی انتھک محنت اور قربانیاں ہمارے دل و دماغ میں ہمیشہ نقش رہیں گی۔

صدر آصف زرداری نے کہا کہ آج ہم عظیم کشمیری رہنما کی تیسری برسی منا رہے ہیں، ہم غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے حقوق کے لیے ان کی جراتمندانہ جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ سیدعلی گیلانی کشمیرکی آزادی کی تحریک کے معتبر نام کے طور پر ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے وہ کشمیری تحریک کے ایک عظیم رہنما تھے، شہبازشریف نے کہا کہ سید علی گیلانی کا جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت پر پختہ یقین تھا، انہوں نے پوری زندگی اس مقصد کے لئے وقف کردی۔ کشمیر کے عوام کی آزادی اور انکی خودارادیت کی جدوجہد کے لئے انکی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قید و بند کی تکالیف اور صعوبتیں سید علی گیلانی کے عزم کو کمزور نہ کر سکیں،سید علی گیلانی کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔۔۔پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔