حیدر آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اور اسلامک اسکالر راشد نسیم نے کہا ہے کہ نظریاتی تحریکیں نامساعدہ حالات اور آزمائشوں میں ختم نہیں ہوتیں بلکہ حکمت سے اپنا راستہ بناتی ہیں جس کی تازہ مثال جماعت اسلامی بنگلہ دیش ہے جس کی صف اول کی قیادت کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا گیا سینکڑوں کو پابندِ سلاسل اور غائب کردیا گیا حسینہ واجد سمجھ رہی تھی کہ اس نے جماعت اسلامی کا کام تمام کردیا یہ اب کبھی سر نہیں اٹھاسکے گی لیکن حالات نے پلٹا کھایا اور حسینہ واجد ملک سے فرار جبکہ جماعت اسلامی اب بھی وہاں پوری توانائی کے ساتھ موجود ہے اور پہلے سے زیادہ پوزیشن میں دکھائی دیتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی حیدرآباد کے اجتماع ارکان سے بنگلہ دیش کی صورتحال کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر امیر ضلع حیدرآبادعقیل احمد خان نے بھی خطاب کیا۔راشدنسیم نے کہا کہ جماعت اسلامی غلبہ اسلام کے لیے قائم ہوئی ہے اسکی راہ میں آزمائش اورروکاوٹیں تو آئیں گی لیکن یہ قیادت کاکام ہے کہ وہ حالات کادرست تجزیہ کرتے ہوئے پنی حکمت عملی ترتیب دے انہوں نے کہا کہ نظریاتی تحریکیں ختم نہیں ہوسکتیں اخوان المسلمون پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے حسن البنا، سید قطب اور دیگر قائدین کی شہادت کے بعد جب موقع ملا اخوان پوری توانائی کے ساتھ میدان میں آئی حماس کو دیکھ لیں کیا کچھ آزمائش نہیں آئی لیکن حماس پوری قوت سے دشمن قوتوں کا مقابلہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں حسینہ واجد نے بے شمار ترقیاتی کام کرائے بظاہر اس نے ملک کو ترقی کے راستہ پر ڈال دیا لیکن ساتھ ہی بدترین سول آمریت قائم کی عوام کو انصاف نہیں دیا ہر مخالف کوراستے سے ہٹانے کے لیے انسانیت سوزظلم کیا اقربا پروری اور کرپشن کی جس کاردعمل آیا اور بات کوٹہ سسٹم کے خلاف تحریک تک محدود نہیں رہی طلبہ کی تحریک اس کے اقتدار کو خس وخاشاک کی طرح بہا لے گئی انہوں نے کہا کہ حسینہ واجد نے بنگلہ دیش کو بھارت کی کالونی بنادیاتھا جبکہ بھارت اسے اپنا ایک صوبہ سمجھ کر اقدامات کررہاتھا انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں حسینہ واجد یاعوامی لیگ کو نہیں خود مودی سرکار کو شکست ہوئی ہے بھارت کی بوکھلاہٹ عیاں ہے وہ بنگلہ دیش کی طلبہ تحریک کی کامیابی کو جماعت اسلامی اور اسلامی چھاترو کی کامیابی قرار دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی قیادت کو آفرین ہے جس نے اتنی بڑی کامیابی پر سجدہ شکر بجا لا کر اظہار تشکر کیا اپنے اقدار کو نہیں چھوڑاصبر واستقامت کاشاندار مظاہرہ کیا اورقربانیاں دیں وہ یقینا رنگ لائیں اورجلد اسکو اسکا مقام وصلہ ملے گا۔