بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خراب کارکردگی والے افسران کی سرزنش ہو گی،شہباز شریف

اسلام آباد (صباح نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں گورننس کا فقدان ہے جس پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے،خراب کارکردگی والے افسران کی سرزنش ہو گی، بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں  اصلاحات کے بعد نجکاری کردی جائے گی ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے  ڈسکوز میںنئے تعینات ہونے والے چیئرمین اور بورڈ ممبران سے ملاقات میں کیا  ۔

ملاقات میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی ،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین اور ممبران موجود تھے ۔وزیراعظم  نے  ڈسکوز بورڈز کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین اور ممبران کو مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے  ان تعیناتیوں کے عمل کو انتہائی شفاف انداز میں مکمل کرنے پر وفاقی وزیر پاور اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین  پیش کیا اور کہا کہ آپ کو قومی خدمت کا موقع ملا ہے۔مجھے پورا یقین ہے کہ آپ اپنی ذمہ داری پوری خوش اسلوبی سے نبھائیں گے، یہ امر خوش آئند ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں اچھے لوگوں کی تعیناتی ہوئی جنہیں اپنے شعبے پر عبور حاصل ہے، وزیراعظم نے کہا کہ نئی تعیناتیاں توانائی کے شعبے کی اصلاحات کی جانب پہلا قدم ہے،بجلی چوری کی روک تھام ، لائین لاسز میں کمی، اور ٹرانسمشن نظام میں بہتری حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے کی ترجیحات ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ڈسکوز میں گورننس کا فقدان ہے جس پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ،بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی ڈیجیٹائز یشن ترجیح ہونی چاہیے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں  اصلاحات کے بعد ان کی  آؤٹ سورسنگ اور نجکاری کی جائیگی، بجلی تقسیم کار کمپنیاں اپنی کسٹمر سروسز بہتر بنائیں، اچھی کارکردگی والے افسران کی پزیرائی کی جائیگی اور خراب کارکردگی والے افسران کی سرزنش ہو گی ، بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایس او ای ایکٹ کے تحت بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو پالیسی سازی میں خود مختاری حاصل ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پاور محمد علی ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی ۔