حق پرست کبھی باطل قوتوں کے سامنے سر خم نہیں کرتے،سید صلاح الدین احمد


مظفرآباد (صباح نیوز) حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئر مین سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ شہید اسماعیل ھنیہ  اپنے مقصد میں کا میاب ہوئے۔اپنے سامنے اپنے پیاروں کو اسلام کی بالا دستی اور فلسطین کی آزادی کیلئے قربان ہوتے ہوئے دیکھا ،صبر و استقلال کے اس پیکر نے ثابت کیا کہ حق پرست کبھی باطل قوتوں کے سامنے سر خم نہیں کرتے، شہید اسماعیل ھنیہ کے عملی کردار نے بدر سے لے کر کربلا تک کی یاد تازہ کردی ۔

ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے حزب کمانڈ کونسل اور متحدہ جہاد کونسل کے دو الگ الگ تعزیتی اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ کی پوری زندگی جدوجہد آزادی اور غلبہ اسلام کیلئے صرف ہوئی۔مال و جان،گھر بار اہل و عیال کی قربانی دے کر یہ پیغام دیا کہ باطل قوتیں کتنی بھی طاقتور  اور مضبوط کیوں نہ ہوں۔حق کے داعی ان کے سامنے خود سپردگی کے بجائے ڈٹ جاتے ہیں،مقابلہ کرتے ہیں اور تاریخ گواہ ہے کہ ایسے حق کے داعیوں اور حق پرستوں کے سامنے باطل قوتوں کو منہ کی کھانا پڑتی ہے۔

سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ شہید اسماعیل ھنیہ کے عملی کردار نے بدر سے لے کر کربلا تک کی یاد تازہ کردی۔ان کے اپنے خاندان کے بیس افراد شہادت سے سرفراز ہوئے جن میں اس کے لخت جگر بھی شامل ہیں لیکن کبھی اس مرد آہن کے چہرے پر مایوسی یا اداسی کا شائبہ تک نظر نہیں آیا،وہ ہمیشہ حریت پسندوں کو حوصلہ دیتے رہے اور خود اس کاروان حریت کی قیادت کرتے رہے،ان کے عملی کردار اور شہادت سے حق پرستوں کا حوصلہ الحمد للہ بلند سے بلند تر ہوگیا۔شہید اسماعیل ھنیہ نہ صرف حماس بلکہ پوری دنیا کی آزادی پسندتحریکوں کے قائد کی حیثیت سے اپنے آپ کو منوانے میں کامیاب ہوئے۔

چیئرمین متحدہ جہاد کونسل نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملت مظلومہ جموں و کشمیر اور مجاہدین کشمیر فلسطینی عوام کے اس غم میں برابرکے شریک ہیں۔ وہ شہید اسماعیل ھنیہ کو تحریک مزاحمت کا قائد سمجھتے ہیں اور اسے عقیدت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،ان کے مقدس خون کے ہر قطرے سے ہزاروں اسماعیل جنم لیں گے اور قابض و ظالم قوتوں کا جینا حرام کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم کی دعائیں اور اپنی استطاعت کے مطابق فلسطینی بھائیوں کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔اللہ تعالیٰ ملت اسلامیہ فلسطین کو آزادی نصیب فرمائے۔

جہاد کونسل کے چیئر مین نے مزید کہا کہ ایرانی حکومت کے سکیورٹی انتظامات ناقص تھے جس کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہواتاہم ان ناقص انتظامات کو کوئی اور رنگ دینا اور غلط رنگ میں پیش کرنا دشمن کے خاکے میں رنگ بھرنے کے مترادف ہے ،ایسے مضحکہ خیز الزامات لگانے سے تحریک مزاحمت پر مضر اثرات پڑیں گے اور جس کا براہ راست فائدہ صیہونی قوتوں کو حاصل ہوگا۔ اجلاسوں کے آخر پر شہید اسماعیل ھنیہ کی بلندی درجات کیلئے خصوصی دعا کی گئی اور اس عزم و یقین کا اظہار کیا گیا کہ یہ مقدس خون ضرور رنگ لائے گا اور اس کے نتیجے میں غلام اقوام دیر سویر ضرور آزادی کا سورج طلوع ہوتے ہوئے دیکھیں گے۔