وزیرِ اعظم نے بجلی بِلز میں زائد یونٹس شامل کرنے کے زمہ داران کے خلاف کاروائی کی ہدایت کردی

اسلام آباد (صباح نیوز)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے بجلی صارفین کے بِلوں میں زائد یونٹس شامل کرنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی ہدایت کردی۔ وزیرِ اعظم نے پاور ڈویژن کو تقسیم کار کمپنیوں کے ایسے اہلکاروں و افسران کو فوری معطل کرنے اور انکے خلاف ایف آئی اے کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ  مصنوعی طور پر بجلی کے زائد یونٹس بِل میں شامل کرکے صارفین پر ظلم کرنے والے عوام دشمن افسران و اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے. دو سو یونٹس سے نیچے تحفظ شدہ صارفین کے بِلوں میں مصنوعی طور پر زائد یونٹس شامل  کرکے غیر تحفظ شدہ درجے میں شامل کرنے والے اہلکاروں و افسران کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے..

 وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کی اصلاحات اور ملک میں شمسی توانائی کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس ہوا. وزیرِ اعظم نے ملک میں قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے اقدامات میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان درآمدی ایندھن سے بجلی بنانے کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا. ماضی میں کئے گئے غلط پالیسی اقدامات کا بوجھ غریب عوام کو قطعا برداشت نہیں کرنے دونگا. کم لاگت قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار سے صارفین کو بِلوں میں ریلیف ملے گا. ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی پیدا کرنے والے اور ناکارہ سرکاری کارخانوں کو فوری طور پر بند کیا جائے.

 پوری دنیا قابلِ تجدید توانائی سے بجلی پیدا کر رہی ہے. پاکستان میں شمسی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی وسیع استعداد موجود ہے. وزیرِ اعظم نے کہاکہ شمسی توانائی کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں. اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا جام کمال خان، سردار اویس خان لغاری، احسن اقبال، احد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلی حکام نے  شرکت کی.