غزہ (صباح نیوز)عالمی عدالت انصاف کے احکامات کے باوجود اسرائیل نے ریاستی دہشت گردی کی تمام حدیں پار کردیں، صہیونی طیاروں نے رفح میں اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپ پرشدید بمباری کرکے بڑا حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 75 سے زائد فلسطینی شہیداور درجنوں زخمی ہوگئے
۔اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں جبالیہ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس میں 12 افراد شہید ہوگئے۔ اسرائیلی افواج نے سیف زون میں اقوام متحدہ کے کیمپ میں بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج نے 8میزائل داغے جس کے نتیجے میں آگ لگ گئی ،آتشزدگی کے باعث بڑی تعداد میں شہری جھلس کر شہید ہوگئے جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ جھلسنے کے باعث کئی افراد کی حالت نازک ہے جبکہ شہادتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔خبر رساں ادارے وفا نے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے حوالے سے بتایا کہ تال السلطان کے علاقے میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں بمباری کی وجہ سے شدید آگ لگ گئی جس کی وجہ سے اکثر افراد زندہ جل گئے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے حملے میں کم از کم 8 میزائل فائر کیے جنہوں نے ہر طرف تباہی مچادی۔اسرائیل نے حماس کے کمپانڈ کو نشانہ بنانے اور 2 سینئر اہلکاروں کو مارنے کا دعوی کیا ہے۔ ریڈ کراس نے کہا کہ رفح میں واقع اس کے فیلڈ ہسپتال میں لانے والے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جبکہ دیگر ہسپتال بھی بڑی تعداد میں مریضوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔ غزہ کی سول ڈیفنس ٹیموں کے سربراہ ڈاکٹر محمد المغیر نے بتایا کہ ہم نے لاشوں اور زخمیوں کو باہر نکالا تو دیکھا زیادہ تر لاشیں جل کر خاک ہوگئی تھیں جبکہ زخمی اپنے اعضا سے محروم ہوگئے تھے۔ کچھ بچوں کی لاشوں کے سر تن سے جدا تھے۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر اس حملے میں بین الاقوامی طور پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال ہوا ہے جس کی وجہ سے خیموں میں ہر طرف خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے ہر چیز کو جلاکر راکھ کردیا۔
حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نے رفح میں ہونے والے حملے کو قتل عام قرار دیتے ہوئے امریکا کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار اور رقم فراہم کررہا ہے۔رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں یو این کیمپوں پر دسواں حملہ کیا ہے، 24 گھنٹوں میں 230 سے زائد فلسطینیوں کا قتل عام کیا گیا، اس سے قبل اسرائیل نے جبالیہ، نصیرت اور غزہ سٹی میں کیمپوں پر حملوں میں 160 فلسطینیوں کا قتل کیا۔ فلسطینی اتھارٹی نے مصر سے زخمیوں کو نکالنے کیلئے ایمبولینسز بھیجنے کی اپیل کی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی نے رفح میں یواین کیمپ پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کیخلاف کھلا چیلنج ہے۔ اسرائیل کا دعوی ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے رات رفح میں حماس کے ایک کمپاؤنڈ پر حملہ کیا، حملے کے مقام پر حماس کے اہم ارکان ٹھہرے ہوئے تھے تاہم حملے سے دو روز پہلے ہی عالمی عدالت نے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی سے روکا تھا۔
دوسری جانب امریکی رکن کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو فوری طور پر رفح میں فوجی کارروائی روکنی چاہیے جبکہ اسرائیلی قانون ساز ایڈا توما سلیمان نے بھی رفح پر تازہ ترین حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو پامال کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی قانون ساز کا کہنا تھا اسرائیلی حکومت عالمی ٹربیونل کے تمام احکامات ماننے سے انکاری ہے، اسرائیلی حکومت پاگل پن، انتقامی کارروائیوں کو نئی مجرمانہ سطح پر لے جا رہی ہے۔
اقوا م متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطین انروا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یو این کیمپ کو نشانہ بنانا حیران کن نہیں، اسرائیل ایک عام ریاست کے طور پر کام نہیں کر رہا، اسرائیل انروا کے متعدد اسکولوں پر بمباری کر رہا ہے، اسرائیل انروا کے صحت مراکز، پناہ گاہوں پر بھی بمباری کر چکا ہے، اسرائیلی بمباری میں اقوام متحدہ کے 193 کارکن مارے جا چکے ہیں۔ واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 36 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔