لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ قومی سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام سے حالات انتہائی ابتر ہیں،پنجاب حکومت صحافیوں، وکلا، سول سوسائٹی اور جمہوری سیاسی جاعتوں کے احتجاج پر کان دھرے اور فوری طور پر متنازع اور ناپسندیدہ اقدامات پر مبنی کالی قانون سازی واپس لے۔
لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سیاسی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جدید دور میں آزاد اور ذمہ دار صحافت ملک و ملت کے لئے بہت اہم ستون ہے ،سیاسی عدم استحکام سے حالات انتہائی ابتر ہیں اور صحافت ریاستی، سماجی خرابیوں کو دکھانے کا واحد ذریعہ ہے لیکن نااہل جمہوری قیادت اور قابض جمہوری قوتیں اپنی اصلاح اور اپنے آپ کو آئین و قانون کا پابند کرنے کی بجائے آزادی صحافت کا گلا گھونٹنا چاہتی ہیں ،صحافتی قدغن، سنسرشپ، غیر اعلانیہ ڈکٹیشن حکومت کا مرغوب کھیل رہا ہے اور آج کے دور میں ہتک عزت اور جھوٹی خبروں کے خاتمہ کی آڑ میں میڈیا، الیکٹرانک میڈیا کو پابند بنانے کے لئے قانون سازی ماضی کی طرح کالا قانون اور عوام کو بے خبر رکھنے کا حربہ ہے،جماعتِ اسلامی ان تمام کالے قوانین کی مخالفت کرتی ہے جو ذرائع ابلاغ کی جائز آزادی چھین لیں،ہم عوامی اور عدالتی محاذوں پر آزادی صحافت کی جدوجہد کریں گے ، پنجاب حکومت صحافیوں، وکلا، سول سوسائٹی اور جمہوری سیاسی جاعتوں کے احتجاج پر کان دھرے اور فوری طور پر متنازع اور ناپسندیدہ اقدامات پر مبنی کالی قانون سازی واپس لے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی احتجاجی پارہ بڑھتا جارہا ہے،فروری 2024 کے انتخابات کا جب تک فارم 45 کے مطابق حق و انصاف پر مبنی فیصلہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک فارم 47کے ذریعے مسلط کردہ حکومتیں ملک و ملت اور ریاستی اداروں کے لئے عذاب بنی رہیں گی،سیاسی عدم استحکام کی صورتِ حال میں اقتصادی بحالی کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی ،وزیراعظم اور صوبائی حکومتیں فرضی نمائشی سرگرمیوں سے عوام کو بھی دھوکہ نہیں دے سکتیں اور عالمی برادری نے بھی آنکھیں بند نہیں رکھیں،انڈیا، برطانیہ اور امریکہ میں انتخابات کے نتائج پاکستان اور خطہ کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی اور استحکام کا تقاضا ہے کہ اندرونی سیاسی استحکام پیدا کیا جائے اور چین، سعودی عرب اور عرب امارات سمیت افغانستان و ایران کیساتھ بھی تعلقات مضبوط، پائیدار اور کلیئر وژن کیساتھ بااعتماد بنائے جائیں ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام 27 مئی کو اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوگی۔