حب(صباح نیوز)بلوچستان کے حب شاہ نورانی روڈ پر ٹرک کھائی میں گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 18 ہوگئی جبکہ حادثے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 40 ہے۔ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 18 افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، جنازہ میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، ایم پی اے ریاض شاہ شیرازی اور ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
درگاہ شاہ نورانی المناک حادثے میں جاں بحق 18 افراد کی میتیں ٹھٹھہ میں گاوں قاسم جوکھیو پہنچائی گئیں، میتوں کی تدفین کے حوالے سے مقامی قبرستان میں اجتماعی قبر تیار کی گئی جہاں تمام میتوں کی اجتماعی قبر میں تدفین کردی گئی۔ مرنے والوں میں 14 افراد کا تعلق ایک ہی گھرانے سے ہے، جاں بحق افراد کی عمریں 15 سے 55 سال کے درمیان ہیں۔دوسری جانب شاہ نورانی حادثے کا شکار افراد کی حادثے سے پہلے کی ویڈیو سامنے آگئی جو کہ متاثرہ افراد نے حادثے سے پہلے بنائی تھی۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہنستے مسکراتے یہ نوجوان عید کے موقع پر زیارت کے لیے درگاہ جارہے تھے، نئے کپڑے زیب تن کیے عید کی خوشیاں سمیٹنے کا یہ سفر ماتم میں بدل گیا، کسے معلوم تھا کہ موت ان کا تعاقب کررہی ہے۔حادثے کا شکار افراد کے ساتھ آنے والے مقصود جوکھیو نے بتایا کہ ہم لوگ موٹر سائیکلوں پر آرہے تھے جبکہ متاثرہ افراد 2 ٹرکوں پر نورانی آرہے تھے، ہم نورانی کے مزار پر پہنچے تو اطلاع ملی ٹرک کو حادثہ پیش آیا۔
وزیراعلی سندھ نے مرحومین کے لواحقین کے لیے فی کس ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا،حادثہ اس وقت پیش آیا جب بلوچستان کے ضلع حب شاہ نورانی روڈ نورانی کراس ویراب ندی کے قریب زائرین کا ٹرک ڈرائیور سے بے قابو ہو کر الٹ گیا اور گہری کھائی میں جا گرا جس کے نتیجے میں18 زائرین جاں بحق جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے.ابتدائی طور پر جاں بحق و زخمی ہونے والوں کو حب میں واقع غلام قادر (سول) اسپتال لے جایا گیا جہاں سے زخمیوں کو ابتدائی طبی امدد کے بعد سول اسپتال کراچی منتقل کیا گیا جبکہ جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں ایدھی ایمبولینسز کے ذریعے کراچی سہراب گوٹھ ایدھی سرد خانے منتقل کی گئیں۔ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 30 سالہ خرم ولد گل شیر، 25 سالہ دین محمد ولد اچار، اس کا بڑا بھائی 35 سالہ غلام نبی ولد اچار، 25 سالہ پیارو ولد گل ابو، 20 سالہ مشتاق ولد سلمان، 30 سالہ واحد ولد رمو، 40 سالہ اللہ پرایو ولد لونگ، 28 سالہ امین ولد لونگ، 25 سالہ محیب علی ولد رمضان، 22 ساکی سہراب ولد صاحب ڈنو، 30 سالہ گلزار ولد لال محمد، 30 سالہ امام دین ولد موسی، 15 سالہ جلال ولد محمد رفیق، 19 سالہ علی ولد رمو، 55 سالہ صاحب ڈینو ولد اللہ ڈینو جبکہ دو افراد 15 سالہ اور 25 سالہ کی شناخت نہیں کی جا سکی۔
زخمی ہونے والوں میں 26 سالہ زاہد ولد ملنگ، 25 سالہ علی خیر ولد احمد رضا، 13 سالہ مہراب ولد لال محمد، 12 سالہ وسیم ولد چنیسر، 29 سالہ ریاض علی ولد غلام نبی، 5 سالہ شاہ زیب ولد سہراب، 40 سالہ چنیسر ولد محمد رحیم، 20 سالہ اعظم ولد مبارک، 17 سالہ محبوب ولد امان، 18 سالہ علی شیر ولد منٹھاعمر علی، 54 سالہ غلام قادر ولد یار محمد، 29 سالہ اکرم ولد مولی، 14 سالہ عمران ولد رفیق، 28 سالہ نواز ولد صابن علی، 16 سالہ گل دین ولد ذاہد دین، 14 سالہ عمران ولد رفیق، 16 سالہ گل دین ولد ذاہد دین، 35 سالہ نیاز ولد غلام نبی، 45 سالہ محمد رفیق ولد امام دین اور اس کا بھائی 28 سالہ کرم علی ولد امام دین، 35 سالہ شیر محمد ولد رمضان، 26 سالہ پپو ولد بابو، 30 سالہ نواز ولد علی محمد، 35 سالہ صدیق ولد اوبایو، 35 سالہ عزیز ولد پریل، 35 سالہ شوکت علی ولد رمضان، 18 سالہ رسولی ولد دین محمد، 18 سالہ محبوب ولد علی محمد، 15 سالہ لیاقت ولد نواز علی، 30 سالہ رحمان ولد عطار، 16 سالہ محمد عمر ولد محمد عرس، 23 سالہ علی شیر ولد محمد حنیف، 14 سالہ محبوب ولد سلیم، 17 سالہ محرم ولد اللہ بشیر، 12 سالہ فیاض ولد غلام نبی، 30 سالہ گلزار ولد منٹھار، 35 سالہ بشیر ولد صاحب ڈینو اور 12 سالہ محبوب ولد بشیر شامل ہیں۔ایس ایچ او مکلی سب انسپکٹر شوکت اور ڈی ایس پی مکلی جو ہولناک ٹریفک حادثے کی اطلاع ملنے پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پہلے جائے وقوعہ پر پھر وہاں سے لاشوں کے ہمراہ سہراب گوٹھ ایدھی سردخانے پہنچے تھے،
انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق و زخمی ہونے والوں کا تعلق ضلع ٹھٹھہ مکلی گاوں قاسم جوکھیو گوٹھ سے تھا، تمام افراد عید الفطر کے روز آپس میں پیسے جمع کر کے علاقے سے ہی ایک ٹرک کرائے پر لے کر دن 2بجے زیارت کرنے شاہ نورانی جا رہے تھے۔سعد ایدھی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں رات 11 بجے واقعے کی اطلاع ملی تھی تو وہ ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور متاثرہ افراد کو فوری طور پھر کھائی سے نکالا گیا، پہلے طبی امداد کے لیے سول اسپتال حب اور پھر کراچی سول اسپتال منتقل کیا گیا جن میں چار کی حالت تشویشناک ہے، متاثرہ افراد کا تعلق ایک ہی گاوں سے تھا جو ہر سال عید پر شاہ نورانی مزار جایا کرتے تھے، دو گھنٹے میں ریسکیو عمل مکمل کر لیا گیا۔
قاسم جوکھیو گوٹھ کے سردار ذوالفقار جوکھیو کا کہنا تھا کہ حادثے میں ٹرک ڈرائیور معمولی زخمی ہوا جسے طبی امداد کے بعد حب پولیس نے حراست میں لے لیا، رات تقریبا 8 بجے ٹرک حادثے کا شکار ہوا اور رات 9 بجے ایک زخمی نے فون کر کے حادثے کی اطلاع دی، جاں بحق ہونے والے تمام افراد محنت مزدوری کرتے تھے، جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی لاشیں قاسم جوکھیو گوٹھ کے سردار ذوالفقار کے حوالے کر دی گئیں۔ سردار ذوالفقار کا کہنا تھا کہ جن دو افراد کی شناخت نہیں ہوئی ہے انہیں علاقے میں لے جا کر شناخت کرا لیا جائے گا،علاوہ ازیںصدر آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے حب حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کی ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا، انہوں نے کہا کہ دکھ کی گھڑی میں ہمدردیاں زائرین کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے زائرین کی گاڑی کو پیش آئے ٹریفک حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس اور رنج کا اظہار کیا۔انہوں نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی بلندی درجات کی دعا کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کی۔وزیر اعظم نے زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ نے بھی بلوچستان کے ضلع حب کے قریب شاہ احمد نورانی کے مزار پر حاضری کیلئے جانے والے زائرین کی گاڑی کو پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیاہے۔
اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں زائرین کے درجات کی بلندی کیلئے دعا۔انہوں نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاکی ۔انہوں نے کہاکہ مشکل گھڑی میں غمزدہ خاندانوں کے غم اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں،