کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کی نے عیدالفطر کے موقع پر مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام کو ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کراچی سے ملک بھرمیں اپنے آبائی علاقوں کو جانے والوں سے تین گنا زائد کرائے وصول کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سندھ حکومت اور وزیرٹرانسپورٹ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں زائد کرائے وصول کرنے والے ٹرانسپورٹ مافیا کیخلاف سخت اقدامات کئے جائیں تاکہ مزدور پیشہ لوگوں کی کمائی لٹنے سے بچ سکے اور لوگ آسانی سے عیدالفطر اپنے پیاروں کے ساتھ منانے کیلئے گھروں کو پہنچ سکیں۔ جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے آج ایک بیان میں کہا ہے کہ ہر سال عیدین کے موقع پر ایک مافیا عام دنوں کے مقابلے میں عوام کی حلال کمائی کو لوٹنے کیلئے ڈبل کرائے وصول کرتی ہے جنہیں پولیس اور دیگر اداروں کی مکمل سپورٹ حاصل ہے ، عام آدمی جو پہلے ہی بدترین معاشی حالات اور مہنگائی کے ہاتھوں پس چکا ہے پورا رمضان منافع خورمافیا اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے ان کا خون نچوڑتی ہے جبکہ عید کے دنوں میں لوگ جب اپنے گھروں کا رخ کرتے ہیں تو ٹرانسپورٹ مافیہ انہیں دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کیلئے تیار بیٹھے ہوتے ہیں،ٹرانسپورٹر ز پر چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے عید کے دنوں میں ان کی چاندی ہوجاتی ہے اور عوام سے من مانے کرائے وصول کیا جاتاہے۔عیدسے ایک ہفتہ پہلے کراچی سے اندرون ملک جانے والے مسافروں سے کوچز،وین، ٹیکسی سمیت بین الاضلاعی روٹس پر چلنے والی گاڑیاں بھی زبردستی شہریوں سے بھاری کرائے وصول کررہی ہیں لیکن عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، اسی طرح کراچی سے دیگر اضلاع کو جانیوالے شہریوں کو بھی بس اڈوں میں ڈرائیوروں کے سخت رویے اور اضافی کرایوں نے پریشان کررکھا ہے، کسی شہری کی طرف سے شکایت کرنے پر ٹرانسپورٹ مافیا لڑنے اورگاڑی سے اتارنے تک نوبت آجاتی ہے لیکن ٹریفک اور موٹروے پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، عید کے موقع پر سرکاری کرایہ نامہ پر عمل درآمد کیلئے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا ہے جس کے باعث شہری ان ڈرائیوروں کے ہاتھوں لٹ رہے ہیں۔صوبائی امیر نے سندھ حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ محض بیان بازی اور ہوائی دوروں سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا اسلئے شہریوں کی حلال کمائی لٹنے سے بچانے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ٹرانسپورٹ حکام پہلے سے مؤثرمنصوبہ بندی ،ٹرانسپورٹ مافیا،بھتہ خوری میں ملوث پولیس کیخلاف کاروائی کریں تاکہ شہریوں کو لٹنے سے بچایا جاسکے۔
Load/Hide Comments