سندھ میں بد امنی  معاشی بدحالی  سے کروڑوں لوگ بھوک کاشکارہیں،محمد حسین محنتی


کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ایک طرف سندھ میں بے بدامنی کا راج ہے تو دوسری جانب معاشی بدحالی اور غربت کی وجہ سے کروڑوں لوگ بھوک، بدحالی اور شدید پریشانیوں کا شکار ہیں، خصوصاً مزدور طبقے کا جینا مشکل ہوچکا ہے ایسے میں سندھ حکومت کی جانب سے مثبت کردار ادا کرنے کی بجائے لوگوں کو بنیادی حقوق سے بھی محروم کردیا ہے مسلسل 16سولویں سال حکمرانی کے باجود تیل،گیس اور کوئلے سمیت زراعت سے مالا مال صوبے کے عوام معاشی مسائل اور بدامنی کی وجہ سے اجتماعی خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں ،وفاقی حکومت کی جانب سے ایک نجی کمپنی”پاکمز” کو ٹھٹہ میں مشینری زون بنانے کیلئے ایک ہزار ایکڑ زمین دینے منظوری سندھ کے عوام مینڈیٹ کی توہین ہے، سندھ کے زمینوں کی بندربانٹ کا پیپلزپارٹی سمیت کسی کو حق نہیں۔

انہوں نے کہاکہ پہلے ہی گھوٹکی ،نوری آباد سمیت مختلف صنعتی زونز میں مقامی لوگوں کی بجائے دیگر صوبوں سے ورکرز کی بھرتی کی جاتی ہے جبکہ یہاں کے بیروزگار پڑھے لکھے نوجوان چپڑاسی کی نوکری کیلئے بھی ان اداروں میں دھکے کھانے پر مجبور ہوتے ہیں،نئے صنعتی زون بھی سندھ کے لوگوں کی بہتری اور روزگار کی فراہمی کی بجائے نئے استحصالی ایجنڈے کے ساتھ یہاں کے لوگوں کی حق تلفی کے سوا کچھ نہیں دیں گے۔

انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ کچھ عرصہ قبل سندھ کی نگراں حکومت نے بھی 52713ہزار ایکڑ زمین وفاقی اداروں کے حوالے کرنے کی منظوری دی تھی اب پیپلزپارٹی ہاریوں مزدوروں کے حقوق پر سودے بازی کرکے ایسے عوام دشمن فیصلے کررہی ہے ،سندھ کی زرعی زمینوں پر سب سے پہلا حق یہاں کے کسانوں کا ہے، لاکھوں کسان بے زمین اور زمینداروں کے پاس کھیتی باڑی کرکے قوم کیلئے اناج،سبزیاں اگاتے ہیں وفاقی حکومت کو سرکاری زمینوں کو تقسیم کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو سندھ میں زمینوں کی بندربانٹ کی بجائے قابل کاشت زمین یہاں کے کسانوں کو دی جائیں۔

صوبائی امیر نے مزید کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے ہزاروںایکڑ زمین اداروں کو لیز پر دینے کی منظوری سندھ کے عوام سے سراسر زیادتی اور یہاں کے کسانوں کے ساتھ ظلم ہے، اداروں کو لاکھوں ایکڑ زرعی زمین لیز پر الاٹ کر رہی ہے لیکن صدیوں سے کھیتی باڑی کے شعبے سے وابستہ لاکھوں کسان آج بھی بے زمین کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ایک جانب تو کسی عام شہری کو چند فٹ زمین پر غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے گرفتاری اور جرمانہ کردیا جاتا ہے تو دوسری جانب ہزاروں ایکڑ قیمتی زرعی زمین نجی اور عسکری اداروں کے حوالے کرنا کہاں کا انصاف ہے۔جماعت اسلامی سندھ اس غیر دانشمندانہ اور ظالمانہ فیصلے کی مذمت کرتی ہے ، سندھ حکومت فی الفور عوام اور سندھ دشمن فیصلہ واپس لے۔