نئی دہلی — بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا انتخابات سات مرحلوں میں کرانے کا اعلان کیا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھی بھارتی لوک سبھا کی پانچ نشستوں کے انتخابات پانچ مراحل میں ہوں گے تاہم بھارتی الیکشن کمیشن نے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے انتخابات کرانے سے انکار کر دیا ہے ۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں آخری بارسال 2014میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس میں بھارت کے عام انتخابات 2024 اور چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات سات مرحلوں میں ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 19 اپریل کو شروع ہوگا اور تمام سات مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد 4 جون کو انتخابی نتائج کا اعلان کیا جائے گاجموں و کشمیر میں ووٹنگ کا عمل پانچ مرحلوں میں ہوگا جبکہ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کا آغاز فیز 1 (ادھم پور) میں 19 اپریل کو ووٹنگ کے ساتھ ہوگا، اس کے بعد فیز 2 (جموں) 26 اپریل کو، فیز 3 اننت ناگ 7 مئی کو، فیز 4 سرینگر 13 مئی، اور فیز 5 بارہمولہ 20 مئی کو۔ ان مراحل کے اختتام کے بعد ووٹوں کی حتمی گنتی 4 جون کو ہوگی۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے اعلان کیا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سات مرحلوں میں منعقد ہوں گے۔ جو 19 اپریل سے شروع ہوں گے اور یکم جون کو اختتام ہوں گے۔ اور ووٹوں کی گنتی چار جون کو عمل میں لائی جائے گی۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات تنظیم نو قانون اور بعد ازاں حد بندی کی وجہ سے منعقد نہیں ہوئے۔ تنظیم نو ایکٹ میں ضروری ترمیم تاخیر سے ہوئی ہے اور بعد ازاں اسمبلی نشستوں کی تعداد میں اضافہ اور تخصیص بھی بدل گئی ہے۔مقامی انتظامیہ کو سکیورٹی کے خدشات ہیں جبکہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 میں ترمیم میں بھی تاخیر کی وجہ سے الیکشن کمیشن تیاری نہیں کرسکا۔۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سیاسی جماعتیں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے پر مصر تھیں، تاہم انتظامیہ کے ذمہ دار اس کے مخالف تھے، کیونکہ ان کے مطابق کم و بیش ایک ہزار امیدواروں کو سکیورٹی فراہم کرنا مشکل کام ہے۔جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ اصل میں 2019 میں منظور ہوا تھا (جب بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کی نیم خود مختارانہ حیثیت ختم کرکے اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا) جس کے تحت اسمبلی کیلئے 107 سیٹیں رکھی گئی تھیں جن میں 24 سیٹیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے کیلئے مخصوص تھیں اور 83 سیٹوں پر انتخابات منعقد کرنے کا نظام تھا ۔ سات سیٹیں درج فہرست ذاتوں کیلئے مخصوص تھیں لیکن درج فہرست قبائل کیلئے کوئی سیٹ مخصوص نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ 2022 میں حد بندی کمیشن نے اپنی رپورٹ پیش کی جس کی منظوری کے بعد سیٹوں کی تعداد میں تبدیلی ہوئی۔ ان کے مطابق کل سیٹوں کی تعداد 114 کردی گئی جن میں 24 سیٹیں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے علاقوں کیلئے مخصوص ہیں (ان سیٹوں پر الیکشن منعقد نہیں ہوتا ہے تاہم اسمبلی میں یہ سیٹیں خالی رہتی ہیں)۔کمار کے مطابق 90 سیٹوں پر الیکشن منعقد ہوں گے جبکہ نو سیٹیں ایس سی کیلئے مخصوص ہیں جبکہ دو سیٹیں مہاجروں کیلئے مخصوص کی گئی ہیں جبکہ ایک سیٹ پر انتظامیہ کی طرف سے نامزدگی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیٹوں کی تعداد میں اضافے کو قانونی جواز دینے کیلئے جموں و کشمیر تنظیم نو 2019 ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت تھی، جو پارلیمنٹ میں دسمبر 2023 میں کی گئی۔
یاد رہے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے عام انتخابات 2024 اور چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات سات مرحلوں میں ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 19 اپریل کو شروع ہوگا اور تمام سات مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد 4 جون کو انتخابی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہوگی۔ اس دوران 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں کل 102 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 26 اپریل کو ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں ملک کی 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ ہوگی۔ اس دوران ملک کی 89 لوک سبھا سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ انتخابی نتائج 4 جون کو آئیں گے۔پہلا مرحلہ 19 اپریل، دوسرا مرحلہ 26 اپریل، تیسرا مرحلہ 7 مئی، چوتھا مرحلہ 13 مئی، پانچواں مرحلہ 20 مئی، چھٹا مرحلہ 25 مئی، ساتواں مرحلہ 1 جون کو گا۔17ویں لوک سبھا کی میعاد 16 جون 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔ 97 کروڑ رجسٹرڈ ووٹر ہیں۔ 10.5 لاکھ پولنگ اسٹیشن ہیں۔ 55 لاکھ سے زیادہ ای وی ایم ہیں۔ سی ای سی نے کہا کہ اب تک الیکشن کمیشن نے 17 عام انتخابات اور 400 سے زائد اسمبلی انتخابات کرائے ہیں۔