پاکستان کسٹمز نے وفاقی بجٹ2024-25میں کسٹمز کے شعبے میں بجٹ سازی کیلئے ملک بھر کے صنعت و تجارت سے کسٹمز سے متعلق سفارشات طلب کر لیں

اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان کسٹمز نے وفاقی بجٹ2024-25میں کسٹمز کے شعبے میں بجٹ سازی کیلئے ملک بھر کے صنعت و تجارت سے کسٹمز سے متعلق سفارشات طلب کر لی ہیں جن میں صنعت و تجارت سے کیا گیا ہے کہ وہ کسٹمز ایکٹ، کسٹمز رولز اور ریگولیشن اور کسٹمز ڈیوٹی،  ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی، ریگویٹری ڈیوٹی  میں شرحوں پر نظرثانی کیلئے ایف بی آر کو اپنی سفارشات31مارچ تک ارسال کر دیں، ایف بی آر نے درآمدی اشیا سے پاکستانی صنعتوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ٹیرف پروٹیشن دینے اور درآمدی کام مال کیلئے ڈیوٹیوں کی شرح میں کمی کیلئے الگ سے فارم بھی پر کر کے31مارچ تک داخل کروانے کی ہدایت کی گئی ہے ایف بی آر کی جانب سے جاری کئے گئے سرکلر میں ملک کی صنعت و تجارت سے کہا گیا ہے ایف بی آر نے وفاقی بجٹ2024-25میں کسٹمز بجٹ سازی کا عمل شروع کر دیا ہے جس کیلئے ملک بھر کی صنعت و تجارت سے وابسطہ اداروں اور افراد جن میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری، اورسسز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، پاکستان کے تمام شہروں کے چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری، کمرشل درآمدکنندگان، صنعتی یونتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان تین شعبوں سے متعلق اپنی سفارشات بمع ٹھوس وجہ کے 31مارچ تک ایف بی آر کو ارسال کر دیں تاکہ ایف بی آر بجٹ سازی کے عمل میں اصل فریقین کی رائے کو اہمیت دے کر بجٹ بنائے اور اسے حقیقی معنوں میں صنعت و تجارت کی ترقی کا بجٹ بنایا جاسکیایف بی آر نے کسٹمز ایکٹ1969، کسٹمز رولز، ریگولیشنز اور کسٹمز ٹیرف میں ترامیم کیلئے سفارشات ارسال کرنے کیلئے  تین الگ الگ فارمز جاری کر دئے ہیں جن میں الگ الگ  پر کر کے اپنی مکمل معلومات ایف بی آر کو ارسال کرنا ہوں گے