امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور قائدین کی انارکلی دھماکے کی مذمت


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے انارکلی بم دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہداء کے لیے دعا مغفرت کی ہے۔

منصورہ سے جاری ایک بیان میں انہوں نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ اپنے بیان میں امیر جماعت کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ پریشان کن ہے، لاہور میں کئی سال بعد دہشت گردی ہوئی ہے اس سے قبل وفاقی دارلحکومت میں بھی رواں ماہ دہشت گردی کے دو واقعات ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم متحد رہے، ان شاء اللہ مل کر عفریت سے نجات حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں پر حملے ظالمانہ اور بزدلانہ اقدامات ہیں۔ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور سیکیورٹی ادارے خطہ کی صورتحال کے پیش نظر جامع سیکیورٹی پلان تشکیل دیں۔ بھارت پاکستان میں امن کا دشمن ہے۔ حکمران ملک دشمن سازشوں سے خبردار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لاہور دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی فوری مالی مدد کرے۔ واقعہ کی جامع تحقیقات ہوں، مجرموں کو کٹہرے میں لایا جائے۔

نائب امیرلیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیراالعظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور دیگر قیادت نے بھی انارکلی دھماکہ کی مذمت کی ہے۔قائدین جماعت اسلامی نے شہداء کے لیے مغفرت، زخمیوں کے لیے صحت یابی کی دعا کی ہے۔

جماعت اسلامی  سندھ کی جانب سے لاہور بم دھماکے کی مذمت

جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے  لاہور انارکلی بازار میں بم دھماکے کے نتیجے میں 3افراد کی ہلاکت پر افسوس شدید مذمت کرتے ہوئے دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے تک قوم اور سیکورٹی اداروں کو متحد ہوکر دہشتگردوں کیخلاف لڑنے کی ضرورت ہے، معصوم جانوں کے نقصان پر جماعت اسلامی کا ہر کارکن دکھی ہے،  اگر حکومت  دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں سنجیدہ ہوتی تو لاھور کا دھماکہ نہ ہوتا۔

انہوں نے  ایک بیان میں مزید کہا کہ مدینے کی ریاست کا راگ الاپنے والے حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی، بیروزگاری اور آئی ایم ایف کی غلامی میں جکڑنے کے بعد اب امن امان کی حالت بھی دن بدن بدتر ہورہی ہے اور لوگ شدید عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں، موجودہ حکومت اور وزیرداخلہ ملک کی ترقی، عوام کی خوشحالی ، امن امان کی بحالی کی بجائے آج بھی تمام برائیوں اور اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار سابقہ حکمرانوں کو قرار دے رہے ہیں جو ان کی نالائقی کی انتہا ہے۔ امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورت حال تشویش ناک ہے، غورکرنا ہو گا کہ یہ واقعات دوبارہ کیوں ہو رہے ہیں؟دہشت گردی کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے، اس نوعیت کی وارداتیں کرنے والے پاکستان اور اسلام دشمن ہیں، پوری قوم ان کے خلاف متحدہ ہے۔ واقعے کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس بزدلانہ کارروائی میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔صوبائی رہنماء نے دہشتگردی کے واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحتیابی اور جانبحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار بھی کیا ۔