اسلام آباد (صباح نیوز)چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے سابق صد اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چوہدری کی نااہلی کے لئے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ سیاسی لڑائیاں عدالتوں سے باہر لڑیں۔
یہ عدالت ان درخواستوں کو کیوں سنے؟ درخواست منظور بھی ہوجائے تو سپریم کورٹ آف پاکستان کالعدم قراردے سکتی ہے۔ دوران سماعت آصف علی زرداری کے خلاف درخواست گزار پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان اور فواد چوہدری کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ ان کے مئوکل کے خلاف درخواست ناقابل سماعت ہے۔اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ اپنے ساتھ آصف علی زرداری کی نااہلی کے لئے بھی درخواست دائر کررہے ہیں ، ایک طرف آپ فواد چوہدری کے وکیل ہیں اور دوسری طرف دوسرے رکن پارلیمنٹ کی نااہلی کے لئے درخواستیں دائر کررہے ہیں ، ہمیں بتائیں کہ عدالت منتخب نمائندوں کے خلاف کیس کیسے سنے، یا کسی کے خلاف کسی جرم پر کوئی فیصلہ آیا ہو یا اس کو نااہل قراردینے کے لئے کوئی سزا ہوئی ہو،ان دونوں کیسز میں کسی کے خلاف کوئی ایسا مواد موجود نہیں ہے جس میں کسی کی نااہلی کے لئے کوئی گرائونڈ موجود ہو ،متبادل فورم موجود ہیں اورعدالت اس معاملہ پر کوئی حکم جاری نہیں کرے گی، سیاسی لڑائیاں عدالت سے باہر رکھیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ سمیع ابراہیم کی جانب سے دائر درخواست واپس لے لی گئی تھی یہ کووارنٹو کی رٹ پیٹیشن تھی اب یہ عدالت کااختیار ہے کہ وہ درخواست واپس کرے یا نہ کرے۔ عدالت نے وکلاء سے تفصیلی دلائل طلب کرتے ہوئے درخواستوں پر مزید سماعت 23فروری تک ملتوی کردی ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ درخواستوںکے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے حوالہ سے وکلاء تفصیلی دلائل دیں۔