اسلام آباد (صباح نیوز)کابینہ کی ا قتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے پاکستان کی ہاکی ٹیم کے بین الاقوامی مقابلوں اور ٹورنامنٹس میں شرکت کو بحال کرنے، پاکستانی ٹینس ٹیم کے انڈیا کے ساتھ ڈیوس کپ ٹینس مقابلوں، انڈیا کے ساتھ انگریزی کے الفاظ بنانے کے کھیل سکرائیبل اور شطرنج کے مقابلوں میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت کیلئے10کروڑ روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دیدی ہے جو بین الصوبائی رابطہ کی وزارت متعلقہ ٹیموں کی مینجمنٹ کو ادا کرے گی پاکستان میں دھشت گردی کی کاروائیوں میں اضافہ اور پا کستان کے خفیہ ادارے انٹیلیجنس بیورو کی قومی سلامتی سے متعلق ذمہ داریوں میں اضافہ ہونے کے سبب انٹیلیجنس بیورو کیلئے25کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منطوری دیدی گئی ای سی سی کو حکام نے بتایا کہ ملک میں دھشت گردی کی حالیہ لہر میں اضافہ ہونے کے بعد اب اس پر موثر انداز میں قابو پانے کی ضرورت ہے جس کیلئے کچھ اضافی اقدامات اٹھائے جائیں گے جن کیلئے انٹیلیجنس بیورو کو ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانت کی ضرورت ہوگی ای سی سی نے انٹیہلیجنس بیورو کیلئے25کروڑ روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دیتے ہوئے اسے مرحلہ وار اور حسب ضرورت جاری کرنے کا فیصلہ کیا.
ای سی سی نے پاکستان میں درآمد کردہ یوریا کھاد اور ملک میں تیار ہونے والے کھاد کی ملک میں فروخت کیلئے ان کی درآمدی اور خریداری لاگت کو مد نظر رکھ کر اس کی منظوری دیدی ای سی سی کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں یوریا کھاد درآمد بھی ہو رہی ہے اور اس کی ملک میں پیداوار بھی ہو رہی ہے اور اس کیفیت میں پائے جانے والے فرق کو مد نظر رکھ کر ایک معقول قیمت پر اس کی فروخت کی اجازت دی جائے ای سی سی نے دونوں کی اوسط قیمت کو یکجا کر کے اس کی بنیاد پر ملک بھر میں درآمدی اور ملک میں پیدا ہونے والے یوریا کھاد کو یکساں نرخون پر فروخت کرنے کی اجازت دیدی ای سی سی نے ملک بھر میں بچوں کا پیدائش کے بعد بیماریوں سے بچاو کیلئے لگائے جانے والے حفاظتی ٹیکوں اور پلائے جانے والے حفاظتی قطروں کی ملک گیر مہم کے دوران ہونے والے 3ارب56کروڑ87لاکھ روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دیدی اور تمام بقایاجات ادا کرنے کا فیصلہ کیا.
ای سی سی نے ملک میں غریب عوام کوسستے قرض تک رسائی کے اقوام متحدہ کے فنانشل انکلوژن پروگرام اور پاکستان میں م یگا پراجیکٹس کیلئے بیرانی قرضوں کی سٹیٹ بینک آف پاکستان اور متعلقہ وزارتوں کو فراہمی پراانہیں امریکی ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں ہونے والی کمی کے ایکسچینج ریٹ رسک اور پاکستانی کرنسی کے قدر میں عالمی سطح پر دالر کی قیمت بڑھنے کے سبب ہونے والے ایکسچنج ریٹ رسک اور قرض کی ادائیگی میں تاخیر پر لگنے والے جرمانیہ کی ادائیگی سے مستثننی قراردینے کی منظوری دیدی۔۔