سرداراخترجان مینگل کا لاپتہ افراد کے معاملے پر کل جماعتی کانفرنس طلب کرنے کا اعلان

اسلام آباد (صباح نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل نے لاپتہ  افراد کے معاملے پر کل جماعتی کانفرنس  کے انعقاد کے لئے  فوری پارٹی  کا اجلاس طلب کرنے کا اعلان کردیا  تاہم انھوں نے واضح کیا ہے  اس مسئلہ کو نظر کرنے پر  حکومتوں میں رہنے والی جماعتوں کی قیادت پر  بلوچستان کے عوام کو اعتماد نہیں رہا سب نے مایوس کیا ہے تاہم ہم اپنی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے.

ان خیالات کا اظہار انھوں نے  کی شام پارلیمینٹ ہاؤس کے سامنے  احتجاجی کیمپ میں پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مسلم لیگ(ن) کے رہنما سینیٹر مشاہدحسین سید اور پشتون تحفظ موومئنٹ کے رہنما  محسن داوڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  بی این پی کے سابقہ وفاقی وزراہ ایم پی ایز و موجودہ سینیٹرز نے  اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے بلوچستان کے مسنگ پرسنز کی بازیابی اور ڈیتھ اسکواڈ کے خاتمے کے سلسلے میں احتجاجی دھرنا دیا سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی ، اے این پی کے رہنما افراسیاب خٹک ، جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان ، ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ اور دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا  ۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے دورہ کے موقع پر لا پتہ افراد کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس کی تجویز پیش کی اور کہا کہ تمام جماعتوں کو انتخاب سے قبل لا پتہ افراد کی بازیابی کے لیے چارٹر پر دستخط کرنے چاہئیں اور جس جماعت کو حکومت ملے وہ تیس روز میں اس مسئلے پر پیشرفت کرے  ۔ سردار اختر مینگل نے فوری طور پر تجویز کی حمایت کرتے ہوئے پارٹی  اجلاس میں لائحہ عمل طے کرنے کا اعلان کیا انہو ںنے کہا کہ کسی جمہوری حکومت نے ہمارے ساتھ وعدے کی پاسداری نہیں کی جس جماعت کو اقتدار ملا اس مسئلے کو نظر انداز کر دیا گیا اب ہمیں کسی کمیشن پر بھی اعتماد نہیں ہے اور نہ ہی حکومتوں میں آنے والی جماعتوں کی قیادت پر بلوچستان کی عوام کو اعتماد رہا ہے ۔

دس سالہ کمیشن رپورٹ نہ دے سکے اور کیا کام کرے گا اور اب سنا ہے کمیشن کے سربراہ کو مزید توسیع دے دی گئی ہے کسی ادارے نے مظلوموں کے زخموں کو محسوس نہیں کیا سب نے مایوس کیا ہے مگر ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جس ملک میں میثاق جمہوریت میثاق معیشت کے حوالے سے عملدرآمد نہ ہو سکے وہاں میثاق بازیابی لا پتہ افراد پر کون عملدرآمد کرے گا ۔ اے پی سی کے باری میں مشاورت کریں گے ۔حتجاجی دھرنے میں بی این پی کے  سابق رکن قومی اسمبلی عبد الرؤف مینگل

مرکزی سیکرٹری جنرل واجہ جہانزیب بلوچ مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغاحسن بلوچ مرکزی فنانس سیکرٹری و سابق رکن بلوچستان اسمبلی میراخترحسین لانگو سینیٹر قاسم رونجھو مرکزی خواتین سیکرٹری و سابق رکن بلوچستان اسمبلی شکیلہ نوید دہوار سابق رکن بلوچستان اسمبلی محمداکبر مینگل  سابق صوبائی وزیر بلوچستان سید احسان شاہ سینیٹر نسیمہ احسان سابق رکن بلوچستان اسمبلی بابو رحیم مینگل سابق رکن بلوچستان اسمبلی میرکلمتی،حاجی عبدالباسط لہڑی  واحد بلوچ جمیلہ بلوچ شمائلہ اسماعیل دیگر نے شرکت کی اور ایک روزہ دھرنا ختم کردیا گیا ۔