جی ایس پی پلس اسٹیٹس توسیع پروگرام نے ہمارے معاشی امکانات کو تقویت دی ہے، پاکستان بزنس فورم

اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان بزنس فورم نے یورپی پارلیمنٹ کے جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز (جی ایس پی)پلس اسٹیٹس کو مزید چار سال کے لیے 2027 تک بڑھانے کے متفقہ فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو اس پیش رفت سے بہت فائدہ ہوگا۔ ایک بیان میں پی بی ایف کے چیئرمین کیپٹل ایریا عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پی بی ایف اس توسیع کی وکالت، تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور ہماری قوم کی معاشی ترقی کو فروغ دینے میں حکومت پاکستان کی غیر متزلزل کوششوں کو سراہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ماضی میں جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل رہا ہے، اس نے ہماری برآمدی صلاحیت کو بڑھانے اور معاشی خوشحالی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

عاطف اکرام نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس نے کثیر الجہتی تجارت کو وسعت دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آئی ٹی سی ورلڈ ٹریڈ میپ کے تجارتی اعدادوشمار کے مطابق، پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات، جو کہ 2013 میں تقریبا 6.3 بلین ڈالر تھیں، وقت کے ساتھ ساتھ 2022 میں بڑھ کر 11.3 بلین ڈالر ہو گئی ہیں، جس کی بنیادی وجہ یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس کے تحت فراہم کردہ گہری مارکیٹ تک رسائی ہے۔ پی بی ایف کے عہدیدار نے کہا کہ اس مراعات نے ہمارے برآمدی شعبے بالخصوص ٹیکسٹائل، ملبوسات اور دیگر اہم صنعتوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

جی ایس پی پلس اسٹیٹس نے نہ صرف ہمارے معاشی امکانات کو تقویت بخشی ہے بلکہ اس نے ملک کے اندر روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پائیدار ترقی میں بھی مدد کی ہے۔ جی ایس پی پروگرام کی 2027 تک توسیع پاکستان کے لیے یورپی یونین کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مزید بلند کرنے کا ایک غیر معمولی موقع فراہم کرتی ہے۔ اسی طرح پی بی ایف کا خیال ہے کہ اس توسیع شدہ جی ایس پی کی حیثیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، پاکستان اپنی برآمدی بنیاد کو متنوع بنا سکتا ہے اور نئی منڈیوں کی تلاش کر سکتا ہے، اس طرح ہماری قوم کی ترقی کی رفتار کو بڑھا سکتا ہے۔