اسلام آباد(صباح نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی بچت کو فراڈ متاثرہ خاتون کو 12 لاکھ روپے بمع منافع لوٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف مرکزی قومی بچت ڈائریکٹوریٹ کی اپیل مسترد کر دی۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ سےجاری بیان کے مطابق راولپنڈی کی خاتون شہری کے اکاؤنٹ سے جعلی چیک بک کے ذریعے 12 لاکھ روپے نکلوائے گئے تھے۔
صدر مملکت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ مرکزی قومی بچت ڈائریکٹوریٹ معاملے کی مناسب تحقیقات کیلئے کیس ایف آئی اے کو بھیجے اور انکوائری کے بعد فراڈ کے معاملے میں ملوث اہلکاروں کو سزا دی جائے۔تفصیلات کے مطابق عابدہ رفعت (شکایت کنندہ) نے وفاقی محتسب کو شکایت کی کہ ان کا قومی بچت راولپنڈی میں پنشنرز بینیفٹ اکائونٹ تھا، خاتون کو 2021 میں پتہ چلا کہ 2019 میں ان کے اکائونٹ سے 12 لاکھ روپے فراڈ سے نکالے گئے، رقم ایک چیک بک کے ذریعے نکالی گئی جو خاتون کو کبھی جاری ہی نہیں کی گئی تھی۔
خاتون نے فراڈ کی چھان بین اور رقم کی وصولی کیلئے قومی بچت کو شکایت درج کرائی، معاملے کی صحیح چھان بین نہیں کی گئی اور خاتون کو کہا گیا کہ وہ کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی۔ خاتون نے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا جس نے قومی بچت کو معاملہ ایف آئی اے کو بھیجنے کو کہا۔قومی بچت نے معاملہ ایف آئی اے بھیجنے کی بجائے صدر مملکت کو اپیل دائر کر دی۔ صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف مرکزی قومی بچت ڈائریکٹوریٹ کی اپیل مسترد کر دی۔ صدر مملکت نے وفاقی محتسب کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے خاتون کو رقم لوٹانے کا حکم بھی دے دیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ قومی بچت نے اپنے ہی خط میں اعتراف کیا کہ جعلی ٹرانزیکشن کے ذریعے اکائونٹ سے 12 لاکھ نکلوائے گئے، قومی بچت کی اندرونی انکوائری کے دوران افسر نے بیان دیا کہ رقم کو گن مین اور کیشئر کے ذریعے دھوکہ دہی سے نکالا گیا۔صدر نے کہا کہ قومی بچت نے مذکورہ اہلکاروں کو انکوائری میں شامل ہی نہیں کیا، ثابت ہوتا ہے کہ قومی بچت کی انکوائری کا عمل شفاف نہیں تھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ قومی بچت کا معاملہ ایف آئی اے کو سونپنے کی مخالفت کرنا بلاجواز ہے، وفاقی محتسب نے درست نشاندہی کی کہ معاملے کی صحیح طریقے سے تفتیش نہیں کی گئی۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے محتسب کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ قومی بچت 30 دنوں میں محتسب کو تعمیل کی رپورٹ پیش کرے۔۔۔