پاکستان قانونی ،اخلاقی اعتبار سے کشمیر کا مقدمہ لڑے گا،ڈاکٹر عارف علوی


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت ہندوتوا جیسی متعصبانہ پالیسیوں کے باعث تباہی کی طرف جارہا ہے، اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان دنیا کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ بہتر طریقہ سے رکھ سکتا ہے، پاکستان قانونی اور اخلاقی اعتبار سے کشمیر کا مقدمہ لڑے گا، کشمیری عوام حق خود ارادیت کی جدوجہد میں اکیلے نہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کررہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں کتا ب بانگ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو مقبوضہ کشمیر کے طویل ترین سیاسی قیدی ڈاکٹر قاسم فکتو نے تحریر کی ہے۔ تقریب کا اہتمام پارلیمانی کشمیر کمیٹی نے کشمیر یوتھ الائنس کے اشتراک سے کیا تھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں، بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں۔ تقریب میں چیئرمین کشمیرکمیٹی شہریارآفریدی اور وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے بھی شرکت کی۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ 5 جنوری کا دن انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس روز کشمیریوں سے رائے شماری کا وعدہ کیا تھا اور طویل عرصہ گزرنے کے باوجود عالمی ادارے نے یہ وعدہ پورا نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا، جن اصولوں کے تحت برصغیر تقسیم ہوا، انہیں پس پشت ڈالتے ہوئے بعض مسلم اکثریتی علاقے بھارت میں شامل کئے گئے، گرداسپور کو بھارت کا حصہ بنایا گیا جس کے نتیجہ میں بھارت نے کشمیر پر قبضہ کرلیا، نہرو مسئلہ کشمیر کو خود اقوام متحدہ میں لے کرگیا، اس وقت پاکستان اور کشمیریوں نے اقوام متحدہ پر اعتبار کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ بانڈری کمیشن نے گرداسپور کے علاوہ مشرقی پاکستان سے منسلک کئی علاقوں کو بھارت کے ساتھ ملایا، بین الاقوامی برادری نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم اور ریاستی دہشت گردی سے چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے، 2019میں بھارت نے دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کا مقصد مقبوضہ علاقہ میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بھارت میں ہندوتوا کی کیفیت دوبارہ ابھر کر سامنے آئی ہے، بھارتی حکومت کشمیر کو بھی اسی چشمہ سے دیکھتی ہے، بھارت میں بھی مسلمانوں کے ساتھ غیر انسانی رویہ اختیار کیا گیا ہے، بھارت ہندوتوا جیسی متعصبانہ پالیسیوں کے باعث تباہی کی طرف جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان کہیں بھی دب کر نہیں رہ سکتا اور نہ رہے گا، بھارت سیکولر ازم کو چھوڑ کر ہندوتوا لانا چاہتا ہے، بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں ہے، بھارت میں مدر ٹریسا کے اثاثے منجمد کئے گئے ہیں، بھارتی قابض افواج مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر پیلٹ گنز استعمال کر رہی ہیں اور دنیا نے اس پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، 10 لاکھ فوج کی موجودگی میں انسانی حقوق کی پامالیاں اور خواتین کی آبروریزی کی جا رہی ہے، بھارت کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے فلسطین میں اسرائیل کے استعمال کئے گئے حربے استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت تمام تر مظالم کے باوجود کشمیریوں کا حق خود ارادیت اور آزادی کا جذبہ ختم نہیں کرسکا ہے، بھارتی حکومت نے کشمیر میں مزاحمتی تحریک کے عروج کے دوران میڈیا کو مقبوضہ علاقہ میں جانے سے روکا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیریوں کے پاس موقع ہے کہ وہ عالمی رائے عامہ کے سامنے کشمیر کے حوالہ سے اپنا مو قف پیش کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارت فیک نیوز کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں سب ٹھیک کا ڈرامہ رچا رہا ہے، کشمیرپریمیئر لیگ نے دنیا بھر کو بتایا کہ آزاد کشمیر میں شہری کس آزادی سے رہ رہے ہیں۔

صدر نے کہا کہ توہین رسالت کے معاملہ پر وزیراعظم عمران خان کے پیش کئے گئے مو قف کو روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے بیان نے مہر لگا دی ہے، پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں افغانستان کے حوالہ سے دنیا کے سامنے ٹھوس موقف پیش کیا، او آئی سی کے وزراخارجہ کونسل کے حالیہ اجلاس میں افغانستان کی صورتحال کے حوالہ سے بھرپور طریقے پر اپنا مو قف پیش کیا گیا جس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی رائے عامہ کے سامنے یہ حقیقت رکھی گئی کہ افغانستان کو نہیں بھلایا جا سکتا۔

صدر نے کہا کہ اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ دنیا کے سامنے بہتر طریقہ سے رکھ سکتا ہے، پاکستان قانونی اور اخلاقی اعتبار سے کشمیر کا مقدمہ لڑے گا۔

انہوں نے برسر جدوجہد کشمیری عوام کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس بات کا تصور بھی نہیں کرسکتا کہ وہ کشمیریوں کو ان کی حق خود ارادیت کی جائز جدوجہد میں اکیلا چھوڑ سکتا ہے۔ صدر نے کہا کہ کشمیری حق خود ارادیت کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں، کشمیر کے بارے میں رائے عامہ کو تبدیل کرنے کیلئے مزید کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے گذشتہ 29 سال سے بھارت کی جیل میں قید ڈاکٹر محمد قاسم فکتو کو خراج تحسین پیش کیا جو بھارتی مظالم کے باوجود اپنے مو قف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کشمیرکمیٹی شہریارآفریدی نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خودرادیت دے کر ہی خطہ میں پائیدار امن قائم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر قاسم فکتو کو ایک ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ آنے والی نسلوں کیلئے مثال بنیں گے۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور ہندوتوا کے توسیع پسندانہ عزائم سے دنیا کو آگاہ کریں گے۔ تقریب سے صحافی عمران ریاض خان، احمد بن قاسم اور ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں صدر مملکت کو ڈاکٹر قاسم فکتو کی کتاب پیش کی گئی۔ اس موقع پر کشمیر کے اسیر رہنماوں کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔

اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بلتستان یونیورسٹی ، اسکردو کے طلبا اور فیکلٹی نے  ملاقات کی،یونیورسٹی آف بلتستان سکردو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان نے صدر مملکت کو تعلیم کے فروغ میں یونیورسٹی کے کردار سے آگاہ کیا انہوں نے کہاکہ اس وقت یونیورسٹی کے مختلف کیمپسز میں 3200 طلبا مختلف پروگراموں میں زیر تعلیم ہیں، اس موقع پر صدر مملکت نے کہاکہ گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو جدید آئی ٹی اسکلز فراہم کرنے کی ضرورت ہے ، مارکیٹ اور صنعت کی بڑھتی ضروریات پورا کرنے کیلئے ہنر مند گریجویٹس کی تعداد بڑھانا ہوگی، صدر مملکت نے کہاکہ طلبا، مقامی آبادی اور سیاحوں کی سہولت کیلئے گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ کا معیار ، رسائی بڑھانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں ،جامعات مقامی نوجوانوں کی مہارت میں اضافے پر توجہ دیں ،آن لائن تعلیم کا حجم بڑھا کر طلبا کو مارکیٹ ضروریات کے مطابق ہنرمند بنایا جا سکتا ہے ،

انہو ں نے کہاکہ جی بی میں سیاحت کے شعبے میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے ، حکومت جی بی کے لوگوں کی معاشی صحت بہتر بنانے کے لیے شعبہ سیاحت کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور میں گلگت بلتستان کو مرکزی مقام حاصل ہے ،پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں سماجی و اقتصادی خوشحالی لانے میں نمایاں کردار ادا کرے گی ، صدر مملکت نے کہاکہ جی بی میں پھلوں کی پروسیسنگ ، پیکجنگ اور شعبہ معدنیات کو جدید بنیادوں پر ترقی دینا معاشی ترقی کے لیے ضروری ہے،صدر مملکت نے گلگت بلتستان کے طلبا کو اعلی تعلیم کی فراہمی میں یونیورسٹی کے کردار اور کارکردگی کو سراہا۔