کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی کراچی پبلک ایڈ کمیٹی (پی اے سی) کے نائب صدرو کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے انچارج عمران شاہد نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین توصیف ایچ فاروقی کو خط ارسال کیا ہے، جس میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں جاری میٹرک بورڈ کے امتحانات کے دوران امتحانی مراکز پر بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث طلبا و طالبات ، اساتذہ اور والدین کو شدید پریشانی اور ذہنی اذیت میں مبتلا کررکھا ہے اور طلباء کی کارکردگی بھی متاثر ہو رہی ہے ۔ نیپرا کے الیکٹرک کو پابند کرے کہ وہ امتحانات کے دوران تمام امتحانی مراکز میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے، کے الیکٹرک کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے پہلے ہی کراچی کے لوگوں کی زندگی اور روز مرہ معاملات کو بری طرح متاثر کیا ہے اور کراچی کے طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے میٹرک بورڈ کے چیئرمین پروفیسر سید شرف علی شاہ نے ایک ہفتہ قبل کے الیکٹرک سے امتحانات کے دوران بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی درخواست کی تھی ، لیکن کے الیکٹرک نے درخواست پر عمل نہیں کیا۔ اس کے بجائے امتحانات کے دوران لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے ، جس سے طلبائ، والدین اور اساتذہ شدید اضطراب کا شکار ہیں اور کراچی کے طلباء کا مستقبل تاریکیوں میں ڈوب رہا ہے۔
عمران شاہد نے اپنے خط میں مزید کہاکہ یہ ناقابل قبول ہے کہ کے الیکٹرک ، کراچی میں واحد پاور ڈسٹری بیوٹر کے طور پر کام کرے کیونکہ یہ اپنے صارفین کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے سے قاصر ہے، خاص طور پرمیٹرک بورڈ کے امتحان کے دوران امتحانی مراکز میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ صرف طلباء کی امتحانات کی تیاری کو مشکل بنادیا بلکہ امتحانات کے پرچے حل کرنے میں بھی ان کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے، جس سے ان کے مستقبل پر طویل مدتی برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔آخر میں انہوں نے ریگولیٹری اتھارٹی کے طور پر نیپرا پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تیزی سے کارروائی کرے کہ کے الیکٹرک اپنے صارفین کو، خاص طور پر امتحانی مراکز میں امتحان کے دوران بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ طلبا ملک و قوم کا مستقبل ہیں، اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انہیں ضروری وسائل اورسہولت فراہم کریں تاکہ وہ اپنے حصول تعلیم کے عمل میں سبقت لے سکیں۔دوسری جانب
مردم شماری : کراچی کی گنتی پوری کی جائے ، اہل کراچی سے نا انصافی ختم کی جائے،منعم ظفر خان
جماعت اسلامی کراچی کے قائم مقام امیر منعم ظفر خان نے کراچی میں مردم شماری کے عمل کے مسلسل سست روی کا شکار ہونے اور کراچی کی گنتی پوری نہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کی گنتی پوری کی جائے ، اہل کراچی کے ساتھ ناانصافی ختم کی جائے ،کراچی میں رہنے والے ایک ایک فرد کو کراچی کی آبادی میں ہی شمار کیا جائے اور مردم شماری کو تیز کیا جائے ۔
منعم ظفر خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پہلے ہی کراچی کے ساتھ مردم شماری میں بڑی زیادتی اور حق تلفی کی جا چکی ہے ، خانہ شماری میں ہزاروں عمارتوں بالخصوص فلیٹوں کو شمار ہی نہیں کیا گیا ۔ جماعت اسلامی نے کراچی کی آدھی آبادی کو غائب کرنے کے خلاف مسلسل احتجاج کیا اور متعلقہ فورم پر آواز اُٹھائی جس کا وفاقی ادارہ شماریات نے نوٹس بھی لیا اور مردم شماری کے عمل کی مدت میں اضافہ کر کے 15مئی تک یہ کام مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں ۔
ڈیجیٹل مردم شماری میں ڈیٹا کے اپ لوڈ کے لیے انٹر نیٹ سروس ضروری ہے لیکن گزشتہ 4روز سے یہ سروس معطل ہے جبکہ سست روی کے باعث کراچی میں مردم شماری کا عمل عملاً رکا ہوا ہے اور خدشہ ہے کہ 15مئی تک یہ کام مکمل نہیں ہو سکے گا ۔ اگر ایسا ہوا تو کراچی کی آبادی کو کم کرنے کی سازشوں اور کوششوں کو تقویت ملے گی کیونکہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی شروع سے ہی یہ کوشش ہے کہ کراچی کی آبادی جتنا ممکن ہو سکے کم سے کم ظاہر کی جائے تاکہ کراچی کی حقیقی نمائندگی اور وسائل پر زیادہ سے زیادہ ڈاکا ڈالا جاسکے ۔