معذوری کی درجہ بندی کے لیے ایک معیاری اور مستقل نظام وضع کیا جانا چاہیے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خصوصی افراد کو کیریئر کونسلنگ فراہم کرنے کی ضرورت پر پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ معذوری کی درجہ بندی کے لیے ایک معیاری اور مستقل نظام وضع کیا جانا چاہیے جس سے خصوصی افراد کی ضروریات کی نشاندہی کے علاوہ انہیں مناسب مدد اور خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے معذوری کی درجہ بندی اور شدت سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں وزارت انسانی حقوق ، وزارت صحت ، کونسل برائے حقوقِ خصوصی افراد کے نمائندوں نے شرکت کی۔صدر مملکت نے خصوصی افراد کو کیریئر کونسلنگ فراہم کرنے کی ضرورت پر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد کی معذوری کی نوعیت اور شدت اور ان کے ہنر کے مطابق مناسب ملازمتوں کی طرف رہنمائی کی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کی رہنمائی کیلئے اعلی سطح پر ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت ہے ، کمیٹی میں پرائیویٹ سیکٹر اور دیگر ماہرین کو شامل کیا جانا چاہیے ۔مجوزہ کمیٹی رہنمائی کے ساتھ ساتھ خصوصی افراد کو ان کی صلاحیتوں اور قابلیت کے مطابق ملازمتوں کے بارے میں بھی بتائے۔ صدر مملکت نے معذوری کی درجہ بندی کے ایک معیاری اور مستقل نظام کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ معذوری کی درجہ بندی کے نظام سے خصوصی افراد کی ضروریات کی نشاندہی کے علاوہ انہیں مناسب مدد اور خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ معذوری کی درجہ بندی کا نظام تیار کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ اجلاس میں وزارت انسانی حقوق کے ڈائریکٹر جنرل سماجی بہبود عبدالستار نے معذوری کی درجہ بندی/معذوری کی شدت کے فریم ورک پر بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ خصوصی افراد کے حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے ایکٹ نافذ کیا گیا ہے، میڈیکل بورڈ ہر ماہ میں دو اجلاس کرتا ہے ، ایک دن میں اہل افراد کو معذوری سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ معذوری کی شدت کی بنیاد پر معذوری کی حد کا تعین کرنے کے لیے ایک فریم ورک کی منظوری دے دی گئی ہے ، فریم ورک کو وزارت انسانی حقوق نے وزارت صحت ، نِرم اور کونسل برائے حقوقِ خصوصی افراد کے ساتھ مل کر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ منظور شدہ فریم ورک کو رہنمائی کے لیے صوبوں کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا ہے۔صدر مملکت نے وزارت انسانی حقوق اور وزارت قومی صحت کی طرف سے خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے کام کو سراہا ۔۔