لاہور (صباح نیوز)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کا بوجھ تنہا نہیں اٹھا سکتا، دنیا کو توجہ دینا ہو گی،95 فیصد افغان عوام کے پاس کھانے کو کچھ نہیں، قحط کی صورتحال ہے، سرکاری ملازمین کو دینے کے لیے تنخواہیں نہیں، امریکا کا افغانستان کے منجمد اثاثے بحال نہ کرنا افسوسناک ہے، یہی صورتحال رہی تو انسانی المیہ کوئی نہیں روک سکے گا۔
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔ بوجھ تنہا نہیں اٹھا سکتے، دنیا کو اپنی توجہ دینا ہو گی۔ افغانستان کی صورتحال سے پورا یورپ متاثر ہو گا۔ اقوام متحدہ، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف ہماری بات دہرا رہا ہے۔ افغانستان میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ افغانستان کو انسانی مدد پہنچانا ہو گی۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں بینکنگ سسٹم موجود نہیں۔ افغانستان میں بارشیں نہیں ہوئیں، قحط کی صورتحال ہے۔ سرکاری ملازمین کو دینے کے لیے تنخواہیں نہیں۔ 2022 کے وسط میں 97 فیصد افغان غربت کی لکیر کے نیچے ہوں گے۔ صرف افغانستان میں 5 فیصد عوام کو مناسب غذا مل رہی ہے۔ 95 فیصد افغان عوام کے پاس کھانے کو کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا فوری فیصلے نہ کیے گئے تو بڑا بحران آئے گا۔ پاکستان افغانستان کی صورتحال پر اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ معصوم بچے دیکھ رہے ہیں، ہمیں کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہمسایوں کو افغانستان کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔