مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔صدر مملکت


اسلام آباد(کے پی آئی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی  نے عا لمی برادری اور تنظیموں پر زور دیا  ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کیلئے عملی اقدامات کریں۔

یوم یک جہتی کشمیر کے سلسلے میں اپنے بیان میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی  نے کہا کہ  ہم کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حق ِ خود ارادیت کے حصول کیلئے ان کی جائز اور منصفانہ جدوجہد کیلئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار  میں یوم ِ یکجہتی کشمیر  منا رہے ہیں۔

اس موقع پر ہم بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی  دہائیوں پرانی مزاحمت میں بے لوث قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ہم یہ دن عالمی برادری کی توجہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی طرف مبذول کرانے کے لیے مناتے ہیں جن میں یہ کہا گیا تھا کہ جموں و کشمیر کے تنازعے کا حتمی فیصلہ عوام کی مرضی کے مطابق اقوام ِمتحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصوابِ رائے کے جمہوری طریقے سے کیا جائے گا۔

صدر نے کہا کہ پاکستان نے مسلسل اس بات پر زور دیا ہے کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہی ممکن ہے۔ پاکستان اس جائز مقصد کیلئے اپنی بلاامتیاز اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

صدر نے کہا کہ  گزشتہ 75 سالوں  سے بھارتی قابض افواج نے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا راج مسلط کیا ہوا ہے اور لوگوں کو ڈرانے اور دبانے کی لامتناہی مہم شروع کر رکھی ہے۔ 9 لاکھ سے زائد بھارتی مسلح اہلکاروں کی موجودگی نے خطے کو ایک کھلی جیل بنا رکھاہے۔  ہندوستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019  کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قانون ، بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، چوتھے جنیوا کنونشن، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں ، کی ایک کھلم کھلا خلاف ورزی تھے۔ بھارت آبادیاتی ڈھانچے میں مصنوعی تبدیلیوں، سیاسی انجینئرنگ، مقامی لوگوں کی معاشی پسماندگی اور کشمیری شناخت اور ثقافت پر حملوں کے ذریعے ان غیر قانونی اقدامات کو مزید تقویت دینے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔

یہ تشویشناک امر ہے کہ بھارت غیر کشمیریوں کو وادی میں آباد کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں کر رہا ہے۔ بھارت کا ظالمانہ رویہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، من مانی حراستوں ، دورانِ حراست تشدد، جبری گمشدگیوں اور پیلٹ گن کے استعمال سے ظاہر ہوتا ہے۔ بھارت نے میڈیا پر قدغن لگا  رکھی ہے اور کشمیری قیادت اور انسانی حقوق کے محافظوں کو قید کر رکھا ہے۔ انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا نے  بھی اس ظلم اور بربریت کو اچھی طرح سے دستاویزی صورت دی ہے۔آج کے دن ، پاکستان ہندوستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مبصرین، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر  تک بلا روک ٹوک رسائی دے تاکہ  وہ وہاں کی صورتحال کے بارے میں درست معلومات حاصل کر سکیں ، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اور انہیں رپورٹ کر سکیں۔