سال 2022، مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشنز کے نتیجے میں ایک لاکھ 30 ہزار افراد متاثر ہوئے

سری نگر:  مقبوضہ جموںو کشمیر میں بھارتی فوجی آپریشنز میں سال 2022کے دوران 181 آزادی پسندوں اور 45  عام شہری  ماورائے عدالت قتل ہوئے۔ غیر سرکاری تنظیم لیگل فورم فار کشمیرنے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو  پریشان کن قرار دیتے ہوئے  بتایا ہے کہ بھارتی فوج  نے سال 2022کے دوران کم از کم 181 آزادی پسندوں اور 45 شہریوں کو ماورائے عدالت شہید کیا۔

ایل ایف کے رپورٹ کے مطابق   اس عرصے کے دوران بھارتی فوج اورپیراملٹری اہلکاروں کی طرف سے کم از کم 200 تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں کیں ۔ ان کارروائیوں کے دوران تقریبا 212 شہریوںکی املاک کونقصان پہنچایاگیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں صحافیوں کو بھارتی حکام کی طرف سے پابندیوں، دھمکیوں اور ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

آزادی صحافت پرقدغن عائد کر نے کیلئے قابض انتظامیہ نے گزشتہ سال15 جنوری کو کشمیر پریس کلب پر بھارتی فوج کے حمایت یافتہ صحافیوں کے ایک گروپ کے ذریعہ قبضے کرلیاگیا۔ اس گروپ کے ارکان نے زبردستی پریس کلب میں داخل ہوکر سرکاری مہریں اور لیٹر ہیڈ قضے میں لے لئے ۔ ایل ایف کے رپورٹ کے مطابق سال 2022کے دوران مقبوضہ کشمیر میں تعینات کم وبیش9 نو لاکھ بھارتی فورسز اہلکاروں  کی کارروائیاں جاری رہیں اس دوران ایک لاکھ 30 ہزار افراد فوجی آپریشنز میں متاثر ہوئے بھارتی فو ج  نے  محاصرے اور تلاشی کے 200   آپریشنز  اور محاصرے  اور تباہ کرنے کے آپریشنز کیے  212 رہائشی مکانا ت میں توڑ پھوڑ  کی  ۔

انٹرنیٹ کی بندش کے 169 واقعات ہوئے۔ بھارت کی انسداد دہشت گردی ایجنسی این آئی ائے اور ریاستی ایجنسی ایس آئی اے نے  جماعت اسلامی  مقبوضہ جموں وکشمیر کے سکولوں سمیت دو درجن جائیدادیں ضبط کر لیں۔  بھارتی فوجی اور نیم فوجی دستوں کے  لیے زمین کے  حصول کا سلسلہ جاری  رہا۔ جنوری 2022 میں گلمرگ اور سونمرگ کو اسٹریٹجک ایریاز قرار دے کر  ہزاروں ایکڑ اراضی بھارتی فوج کو دی گئی ۔