وزیر اعظم آزادکشمیر13ویں آئینی ترمیم کے ذریعے حاصل اختیارات کی واپسی بارے آل پارٹیز کانفرنس بلائیں ، ڈاکٹر خالد محمود


راولاکوٹ(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم آزادکشمیر بیس کیمپ کے عوام میں پائے جانے والے اضطراب آزادکشمیر کے سٹیٹس میں تبدیلی اور13ویں آئینی ترمیم کے ذریعے حاصل اختیارات کی واپسی کے حوالے سے قوم کو اعتماد میں لیں ،13ویں آئینی ترمیم سے آزادکشمیر کو جو مالی اختیارات ملے تھے۔

ان اختیارات کی دوبارہ منتقلی ریاستی تشخص پر ڈاکہ ہے آزادکشمیر کے مجاہد صفت عوام اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے ،وزیر اعظم آل پارٹیز کانفرنس بلائیں اور آزادکشمیر کی تمام سیاسی،مذہبی جماعتوں کو اس حوالے سے آگاہ کیا جائے ایساکوئی اقدام جس سے ریاست کے تشخص پر آنچ آئے وہ عوام پر مسلط نہیں ہونے دیں گے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا کہ آزادکشمیر کے موجودہ سٹیٹس کی تبدیلی کی افواہیں جو گردش کررہی ہیں حکومت آزادکشمیر کو اس حوالے سے بیس کیمپ کے عوام کوآگاہ رکھنا چاہیے یہاں کے عوام نے 1947ء میں جہاد کے ذریعے اس خطے کو ڈوگرہ سامراج سے آزاد کروایا تھا اور بقیہ کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری ہے ایسے میں ریاست کی اکائیوں میں ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی کوئی سازش اگر زیر غور ہے تو اسے وہیں دفن کردینا چاہیے غازیوں اور شہیدوں کی اولاد ایسا کوئی بھی فارمولہ قبول نہیں کریں گے جس سے ریاست کی وحدت پر آنچ آئے جماعت اسلامی وحدت کشمیر اور حق خودارادیت پر کوئی کمپرئومائز نہیں کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ 13ویں آئینی ترمیم میں آزادکشمیر کی تمام جماعتوں نے اپنا بھر پور کردار ادا کیا اور ریاست کے تشخص کی بحالی اور باوقار نظام حکومت کے لیے اسے منظور کروا کر مالی اختیارات قانون ساز اسمبلی کو ملے انہیں کشمیر کونسل کو دوبارہ واپس کرنے سے ریاست کے وقار اور تشخص مجرو ح کرنا ہے وزیر اعظم اس حوالے سے تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیں آزادکشمیر کے عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے وہ خطے کے مسائل حل کرنے نوجوانوں کے لیے باعزت روزگار کی فراہمی کا اہتمام کریں ،خطے کی تعمیر وترقی سے ہی یہاں کے عوام کے مسائل حل ہوں گے ۔