بھارتی نسل پرست حکومت کشمیریوں کو نت نئے حربوں سے زیر کرنے کی پالیسی کو ترک کریں۔مسرت عالم بٹ

 سری نگر(صباح نیوز) نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قیدچیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس مسرت عالم بٹ نے مقبوضہ کشمیر میں سیاسی مخالفین کو جبری طورپر خاموش کرانے کے بھارتی حکومت کے مذموم ایجنڈے کو اسرائیلی پالیسی کے نقش قدم پر چلنے کا حصہ قرار دیتے ہوئے اس کی مزمت کی ہے ۔

انہوں نے   بھارتی نسل پرست حکومت کو خبردار کیاکہ وہ کشمیریوں کو نت نئے حربوں سے زیر کرنے کی پالیسی کو ترک کریں۔ قابض بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چائیے۔ پچھلی تین دہائیوں سے  مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف پائے جانیوالے غم و غصہ شدید ہوتا جارہا ہے 5 اگست 2019 سے بھارت کی فسطائی حکومت نے کشمیری عوام پر ظلم وبربریت کے پہاڑ توڑے لیکن زمینی حقائق کو تبدیل نہ کر سکے۔ بھارتی حکومت کشمیری عوام کی املاک کو ضبط اور منہدم تو کر سکتی ہے لیکن وہ ان کے سینے سے جذبہ مزاحمت کو ختم نہیں کر  سکتی۔  تاریخ گواہ ہے کہ 2010 کی  مزاحمتی تحریک کس دفتر  کی محتاج نہ تھی بلکہ کشمیر کا ہر گھر تحریک مزاحمت کا دفتر تھا۔

 کشمیری عوام بھارت کے غیرقانونی تسلط اور کشمیر دشمن ایجنڈے کی ہر ممکن مزاحمت اس وقت تک کریں گے جب تک نہ  کشمیریوں کے جذبات اور خواہشات کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرکے انہیں حق رائے شماری دیا جائے ۔مسرت عالم بٹ نے  وقف بورڈ نے لائوڈ اسپیکروں کے استعمال پر پابندی عائد کرنا مقبوضہ علاقے کی مساجد ، مزاروں اور خانقاہوں میں وعظ اور خطبوں کی صدیوں پرانی روایات پر پابندی عائد کرنے کی ایک کڑی ہے اور ایسے اقدامات مداخلت دین ہے۔ اور ایسی کوششوں کو ہر سطح پر ناکام بنادیا جائے گا۔ انہوں نے  پولیس لائن پشاور میں مسجد پر دہشت گردوں کے خودکش حملے  میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اور افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مسجد اور نمازیوں پر حملہ سفاکیت کی بدترین مثال ہے۔ اور دہشت گرد ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے پاکستان کے امن پسند عوام کے حوصلوں کو کمزور نہیں کیا جاسکتا