مقبوضہ کشمیر میں 8 ملازمین ریٹائر منٹ سے قبل ہی نوکریوں سے فارغ


 سرینگر:مقبوضہ جموں و کشمیر قابض انتظامیہ نے مبینہ بدعنوانی کے الزامات کے تحت چارسینئر کشمیر ایڈمنسٹریٹو افسران اور ایک ڈاکٹر سمیت 8ملازمین کی خدمات قبل از وقت ختم کر دیں ۔ انتظامیہ سے “ڈیڈ ووڈ” ہٹانے کے عمل کے ایک حصے کے طور پر ان ملازمین کو نوکریوں سے قبل از وقت فوری طور پر برخواست کیا گیا ہے۔قابض انتظامیہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے جموں و کشمیر سول سروس ریگولیشنز کے آرٹیکل 226 (2) کے تحت8ملازمین کی خدمات کو ختم کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ8 ملازمین کو تین ماہ کا نوٹس الاونس دیا گیا ہے۔ ان میں رویندر کمار بٹ(کے اے ایس)مشن ڈائریکٹر RUSA شامل ہیں۔ محمد قاسم وانی (کے اے ایس)  ریجنل ڈائریکٹر سروے اینڈ لینڈ ریکارڈ سرینگر، نور عالم(کے اے ایس ) ڈپٹی سیکریٹری اے آر آئی اینڈ ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ، محمد مجیب الرحمان گھاسی(کے اے ایس)فی الوقت معطل اور ڈاکٹر فیاض احمد بانڈے سابق بی ایم او(فی الوقت معطل ) کو قبل از وقت ریٹائر کردیا گیا ہے۔

اسکے علاوہ محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے تین ملازمین غلام محی الدین (جونیئر اسسٹنٹ )سپروائزر چٹھا اسٹور ہمو، ، راکیش کمار پرگال (جونیئراسسٹنٹ)  فی الحال معطل  اور پرشوتم کمار پنچیری میں اسٹور کیپراودھمپور،اس وقت سپروائزر آر سی فلور ملز ادھم پور (ایف سی ایس اینڈ سی اے ڈیپارٹمنٹ)کے طور پر کام کر رہے ہیں، شامل ہیں۔

جموں و کشمیر سول سروسز رولز جے کے سی ایس آرکی موجودہ شق کے مطابق حکومت کو کسی افسر/ اہلکار کی عمر 48 یا 22 سال مکمل کرنے کے بعد اس کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہوتا ہے۔ اس شق کو ایک حالیہ نوٹیفکیشن کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ جس میں جموں و کشمیر سول سروس ریگولیشنز کے آرٹیکل 226 (2) میں ترمیم کی گئی  جس کے تحت انتظامیہ کو کسی بھی وقت ریٹائر ہونے کی اجازت دی گئی ہے جس میں ‘ناکارہ، غیر موثر اہلکار اور ملازمین شامل ہیں۔

وہ لوگ جو 22 سال کی سروس مکمل کر چکے ہیں یا 48 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں اور عوامی مفاد میں جن کی دیانتداری مشکوک ہے۔ترمیم میں ہر محکمے میں ایک داخلی پینل کی تشکیل کا بھی بندوبست کیا گیا ہے جس میں انتظامی سیکرٹری، متعلقہ محکمے کے سربراہ اور دو سینئر افسران شامل ہوں گے جنہیں انتظامی سیکرٹری نامزد کرے گا۔