کراچی(صباح نیوز) الیکشن کمیشن نے کراچی میں این اے 237 ملیر کے ضمنی انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی اور بد امنی سے متعلق پی ٹی آئی رہنما کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
الیکشن کمیشن میں این اے 237ملیر میں مبینہ دھاندلی اور بے امنی سے متعلق رہنما تحریک انصاف شہاب امام کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ملیر ضمنی انتخاب کے دوران پی ٹی آئی کے ایم پی اے پر 20سے 25افراد نے حملہ کیا تھا جس کی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی ایف آئی آر آج تک درج نہیں کی گئی۔ جبکہ تشدد کا واقعہ پولنگ سٹیشن نمبر 129کے باہر پیش آیا تھا۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ کو کوئی مسئلہ ہے تو الیکشن ٹربیونل میں جائیں اور ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی تو سیشن کورٹ سے رجوع کریں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ درخواست کے ساتھ کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیاہے جس پر وکیل نے کہا کہ جتھے کے حملہ سے متعلق پریذائیڈنگ افسر کا بیان موجود ہے اور جو اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ این اے 237میں الیکشن شفاف نہیں ہوا۔
اس موقع پر ممبر کے پی نے کہا کہ جہاں آپ کے امیدوار جیت گئے وہاں سب ٹھیک ہے جہاں ہار گئے وہاں شفافیت نہیں ہے؟ اور ہار جائیں تو الیکشن کمیشن کی کارکردگی آپ کو خراب نظر آتی ہے۔
خصوصی سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ واقعہ پولنگ سٹیشن کے باہر پیش آیا تھا جس کی ایف آئی آر درج ہے، پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی کام کر رہی ہے۔بعدازاں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی مین پانچ رکنی کمیٹی کی جانب سے مبینہ دھاندلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔