حریت رہنما یسین ملک کو مجرم ٹھہرانے پر پاکستان کا اظہار مذمت


اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان نے کشمیری حریت پسند رہنما محمد یسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے مشکوک اور سیاسی مقدمے میں سزا سنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور بھارتی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کریں۔

بھارتی عدالت کی جانب سے کشمیر ی رہنماء کومجرم قرار دیے جانے کے بعد دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں اس پیشرفت کو انتہائی قابل مذمت قرار دیا اور کہا کہ یسین ملک کے خلاف فرضی الزامات نہ صرف انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے(یو ڈی ایچ آر) اور بین الاقوامی معاہدہ برائے شہری اور سیاسی حقوق(آئی سی سی پی آر) کی خلاف ورزی ہیں بلکہ پاکستان کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے کی کوشش بھی ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ جس نئی حکمت عملی کے ساتھ کشمیری قیادت کے خلاف مقدمات کی پیروی کی جارہی ہے یہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخی اور الگ سیاسی اور ثقافتی تشخص کو نقصان پہنچانے کے مذموم بھارتی عزائم کو بے نقاب کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یسین ملک کو مجرم ٹھہرانے اور دیگر کشمیری رہنماوں کے خلاف بنائے گئے مقدمات اس بات کا ثبوت ہیں کہ کشمیریوں کو ان کی حقیقی قیادت سے محروم کرنے کے لیے بھارت کی طرف سے بدنیتی پر مبنی مہم چلائی جارہی ہے۔

دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حریت رہنما کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر انسانی قید، من گھڑت مقدمات میں ان کا فرضی ٹرائل، جھوٹی سزا اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لیے ان کی جائز جدوجہد کو ‘دہشت گردی’ کے طور پر بدنام کرنے کی مذموم کوششیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق غصب کرنے والے بھارتی عزائم کو مزید واضح کرتی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ کشمیر میں حق خودارادیت کی جدوجہد مقامی لوگوں کی ہے اور اسے بھارتی حکومت کے سخت ہتھکنڈوں سے کم نہیں کیا جاسکتا۔پاکستان نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ غیر انسانی حراستوں اور الزامات کے ذریعے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کرے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کو منصوبہ بند الزامات کے تحت حراست میں لیے گئے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے، خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنا چاہیے، کشمیر میں وحشیانہ فوجی محاصرہ ختم کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کی امنگوں پر حق خود ارادیت کا استعمال کرنے دینا چاہیے۔

دفتر خارجہ نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ بھارت کو مشورہ دے کہ وہ یسین ملک سمیت مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاسی رہنماوں کے خلاف تمام من گھڑت الزامات کو ختم کرے، ان کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنائے اور انہیں مکمل قانونی تحفظ فراہم کرے۔اس سے قبل دفتر خارجہ نے یسین ملک کے خلاف من گھڑت الزامات عائد کرنے پر بھارتی ناظم الامور کو ایک ڈیمارش بھی جاری کیا تھا۔