کراچی ( صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سندھ کے پانی کی سودے بازی، ڈاکو راج سے لے کر لاکھوں ایکڑ زمین کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر کمپنیوں کے حوالے کرنے تک پیپلزپارٹی سندھ کے عوام کی مجرم ہے۔دریائے سندھ پر نئی نہریں بنانے کی اجازت، عوام کے بھرپور احتجاج کے باوجود نہ ماننے کی رٹ پھر مخالفت میں جلسے اور نعروں کا ڈرامہ، پ پ قیادت کے دوہرے معیار کی نشاندہی کرتا ہے۔ بات صرف یہ ہے کہ جس صدر نے ان نہروں کی اجازت اور کام تیز کرنے کا حکم دیا ہے وہی فیصلہ واپس لے کر نہروں کے مسئلے کا حل نکال سکتا ہے۔ سندھ پر پیپلز پارٹی کا 17 سالہ دور سندھ کی تباہی اور بربادی کا دور ہے۔ اقتدار میں کئی سال رہنے کے باوجود یہاں کے عوام صاف پانی، صحت، تعلیم جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ اس جدید دور میں بھی ایسا لگتا ہے کہ سندھ کے لوگ پتھر کے دور میں رہتے ہیں۔ متنازعہ نہروں کے خلاف دریا بچاؤ تحریک نے ڈاکو راج کے خاتمے کے لیے جماعت اسلامی سندھ نے پیپلزپارٹی حکومت کاچہرہ بے نقاب اور بھیانک کردار عیاں کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے سینئر رہنما و سابق ایم این اے مولانا اسداللہ بھٹو کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ادارہ نور حق میں ملاقات کرنے والے وفد میں سندھ کے سابق امیر محمد حسین محنتی، برجیس احمد اور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی شامل تھے۔ مولانا اسد اللہ بھٹو نے مرکزی امیر کو جماعت اسلامی کی جانب سے سندھ میں بڑھتی بدامنی، ڈاکو راج کے خاتمے اوردریائے سندھ پرنئی نہریں تعمیر کرنے کے خلاف جاری تحریک اور جماعت اسلامی کی جدوجہد سے آگاہ کیا۔ حافظ نعیم الرحمن اس موقع پر کہا کہ کوئی ڈیم یا نہر ملکی سلامتی اور قومی اتحاد سے بالاتر نہیں ہے اس لیے حکمران مخصوص لوگوں کے مفادات کو پورا کرنے کے لیے قوم کو تقسیم کرنے سے گریز کریں۔ متنازع کینالوں کے منصوبے، این ایف سی ایوارڈ سمیت صوبوں کے درمیان اعتماد کا ماحول بحال کرنے اور جائز حقوق دینے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلا کر چھوٹے صوبوں کو اپنے جائز حقوق دیئے جائیں۔ اسداللہ بھٹو نے مرکزی امیر کو لاہور اور کراچی میں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے کامیاب غزہ مارچ پر بھی مبارکباد دی۔#