اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر و پاکستان شاخ نے جماعت اسلامی کے ممتاز رہنما پروفیسر خورشید کی وفات پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی نے جماعت اسلامی پاکستان کے ممتاز رہنما، نامور مفکر، اور بہترین مدبر پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک تعزیتی بیان میں انہوں نے پروفیسر خورشید احمد کی وفات کو امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم نقصان قرار دیا ۔کنونیر غلام محمد صفی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد ایک نہایت ہی نیک دل، صاحب علم، اور صاحب بصیرت شخصیت تھے۔ ان کی زندگی اسلامی تعلیمات کی ترویج، معاشرے کی اصلاح، اور مظلوموں کی حمایت کے لیے وقف تھی۔
انہوں نے اپنی فکری بصیرت اور مدلل گفتگو سے نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام میں بھی ایک منفرد مقام حاصل کیا۔ ان کی رحلت سے امت ایک ایسے رہنما سے محروم ہوگئی ہے جنہوں نے ہمیشہ حق و صداقت کی آواز بلند کی اور اعتدال و رواداری کا درس دیا۔کنوینر حریت کانفرنس نے مزید کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کشمیر کاز کے ایک سچے حامی تھے۔ انہوں نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کی اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی خدمات کو کشمیری عوام ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے۔پروفیسر خورشید احمد نے 2002 سے 2012 تک پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی پہچان دنیا بھر میں ایک ماہر اقتصادیات اور ماہر تعلیم کے طور پر رہی۔
وہ اسلامک فانڈیشن برطانیہ کے بانی بھی تھے اور عالمی سطح پر ان کی علمی خدمات کا اعتراف متعدد اداروں نے کیا۔انہیں 23 مارچ 2011 کو پاکستان کا اعلی ترین سول ایوارڈ نشانِ امتیاز دیا گیا، جبکہ 1990 میں انہیں اسلام کی خدمات پر کنگ فیصل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں اسلامی ترقیاتی بینک ایوارڈ اور امریکن فنانس ہاس پرائز جیسے بین الاقوامی اعزازات بھی حاصل ہوئے۔ غلام محمد صفی اور جملہ حریت قیادت نے سوگوار خاندان، جماعت اسلامی پاکستان کے اراکین و کارکنان، اور پروفیسر خورشید احمد کے تمام محبین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اس عظیم دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلی مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے بھی سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا ہے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی شکل میں تحریک اسلامی ایک کشادہ نگاہ عبقری شخصیت، ماہر اقتصادیات و ادبیات، مصنف اور پاکستان قومی و بین الاقوامی سیاسیات کے عظیم مدبر اور بے لوث محب وطن اور جموں و کشمیر کی تحریک آزادی اور حق خود ارادیت سوز جگر رکھنے والے ایک عظیم رہنما سے محروم ہوگئی۔ اللہ تعالی ان کی قبر کو پر نور کرے، خدمات و حسنات کو قبول کرے، جنت الفردوس میں صالحین سے ملائے، ان کے فکری و خاندانی ورثا کو انہی کے درد ملت و انسانیت سے آراستہ کرے۔ آمین