پاکستان امریکہ کے ٹیرف اقدامات کا کسی قسم کا تجارتی ردعمل نہیں دے گامحمد اورنگزیب

 اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واضح کیا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ان اقدامات کے جواب میں کسی قسم کا تجارتی ردعمل دینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔محمد اورنگزیب نے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں سے ضرور پریشانی ہے کیونکہ صورتحال غیریقینی ہے، اس لئے اس وقت پاکستان کا مقف جارحانہ نہیں بلکہ تدبر اور حکمت عملی پر مبنی ہوگا۔

انہوں نے کہا، یہ وقت اس بات پر غور کرنے کا ہے کہ ہم اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان امریکہ کے خلاف کوئی تجارتی اقدام اٹھائے گا، تو ان کا دوٹوک جواب تھا: نہیں۔یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے دنیا کے بیشتر ممالک پر ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت پاکستان پر بھی 29 فیصد ٹیرف عائد ہونا تھا۔ تاہم حالیہ اعلان میں ان ٹیرفس کے اطلاق کو 90 دن کے لیے مخر کر دیا گیا ہے، اور اس دوران کم از کم 10 فیصد ٹیرف برقرار رہے گا۔

وزیر خارجہ نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ، میرے خیال میں ہمیں اس معاملے پر امریکہ سے بات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے تجارتی و سفارتی اثرات طویل مدتی ہو سکتے ہیں۔انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشمکش میں پاکستان پھنس رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا، امریکہ طویل عرصے سے ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، صرف تجارت ہی نہیں بلکہ دیگر شعبہ جات میں بھی۔ چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ پاکستان ان تجارتی معاملات پر بات چیت کے لیے ایک اعلی سطحی وفد واشنگٹن روانہ کرے گا، تاکہ ٹیرف سمیت دیگر تجارتی امور پر براہ راست بات کی جا سکے۔اسی تناظر میں اسلام آباد میں حال ہی میں ہونے والے منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں وزیراعظم نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے امکانات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا، پاکستان میں کھربوں روپے کے معدنی وسائل موجود ہیں جن سے ملک کو قرضوں سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔سکیورٹی کے بارے میں پائے جانے والے خدشات پر وزیر خزانہ نے کہا، آرمی چیف کی موجودگی اور ان کی یقین دہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ تمام مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ دیا جائے گا۔بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ شدت پسندی کے باوجود حکومت کا مقف ہے کہ سکیورٹی کو بہتر بنانا اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رکھنا ان کی اولین ترجیح ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا، بلوچستان ہماری اقتصادی حکمت عملی کا گیم چینجر ہو سکتا ہے، اور ہم اسے محفوظ اور ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں۔