برسلز(صباح نیوز) چیئرمین کشمیرکونسل ای یوعلی رضا سید نے کہاہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل عام بند کروائے۔
اپنے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے تازہ ترین واقعات کے بارے میں علی رضا سید نے کہاکہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل عام کے ابتک بہت سے واقعات ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتوار میں تین کشمیریوں کی شہادت ماورائے عدالت قتل کی تازہ ترین مثال ہے، جس کے بارے میں بھارتی فوج نے کہاہے کہ یہ تین افراد فائرنگ کے نتیجے میں مارے گئے جبکہمقامی لوگوں کے مطابق، بھارتی فوج نے محاصرے کے دوران ان نوجوانوں کو قتل کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران علاقے کا محاصرہ کیا اور اس موقع پر 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ اس طرح کے واقعات کی عالمی سطح پر تحقیقات ہونے چاہیے۔انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں روزانہ کی بنیاد پر کشمیری عوام کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہی ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مزید کہاکہ قابض افواج نہ صرف کشمیری شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کررہی ہیں اور انہیں غیرقانونی طور پر گرفتار کر رہی ہیں، بلکہ خواتین، بزرگوں اور بچوں کو بھی اس ظلم و ستم سے نہیں بخشا جا رہا۔ گھروں پر چھاپے، غیرقانونی حراست روزانہ کا معمول ہے۔ ان ہتھکنڈوں کا مقصد کشمیریوں کی آواز کو دبانا اور تحریکِ آزادی کو کچلنا ہے۔انہوں نے کہاکہ اب تو بھارتی حکام دبا ڈال کر بعض کشمیریوں سے تحریک آزادی کشمیر کے خلاف بیانات دلوا رہے ہیں جو اظہار رائے کے آزادی کے اصولوں کے سراسر منافی ہے۔ یہ بھارت کا انتہائی اوچھا ہتھکنڈا ہے اور ناقابل قبول ہے۔ کشمیر کا مسئلہ جنوبی ایشیا کے امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے، جس کا پرامن حل ناگزیر ہو چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم عالمی برادری، اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بااثر ممالک سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا نوٹس لیں، بھارت پر سیاسی و سفارتی دبا ڈالیں، اور کشمیری عوام کو ان کا جائز حق خودارادیت دلوانے کے لیے مثر کردار ادا کریں۔