حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر کل اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے اور ریلیاں ہوں گی

لاہور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر کل (جمعة المبارک) ملک بھر میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں، ریلیوں اور مارچز کا انعقاد کیا جائے گا۔ مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا جس کی قیادت امیر جماعت کریں گے۔ مارچ میں بچوں، خواتین، فیملیز سمیت مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔ منصورہ سے جاری بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پوری قوم اور بالخصوص اہلیان لاہور سے اپیل کی ہے کہ وہ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت کے طور پر گھروں سے نکلیں اور احتجاج میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز کا انعقاد کریں۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کے احتجاج کا مقصد امت مسلمہ کے حکمرانوں کو خواب غفلت جگانا ہے اور فلسطین کے غیور عوام کو باور کرانا ہے کہ پاکستانی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کی غزہ خالی کرانے کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ موجودہ حالات میں حماس کا ساتھ نہ دینا منافقت ہے، جو اسلامی ممالک کے حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ غزہ کے بعد ان کی باری نہیں آئے گی وہ خوش فہمی میں مبتلا ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے بدھ کو ہونے والی ملاقات میں بھی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اہل فلسطین کی مدد کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 13اپریل کو کراچی، 18کو ملتان اور 20کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ کرے گی۔

وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے احتجاج کے دوران امریکی ایمبیسی کی جانب مارچ بھی کیا جائے گا۔ امیر جماعت نے کہا کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ غزہ کا ہے، صہیونی افواج فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہیں، اسرائیل کے سرپرست امریکا اور مغرب کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، عیدالفطر کے روز سے جاری اسرائیل کی دہشت گردی کی تازہ لہر میں روزانہ سیکڑوں فلسطینی شہید ہو رہے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ اسلامی دنیا کے حکمران ان مظالم پر چپ چاپ تماشا دیکھ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے وزیراعظم سے ملاقات میں کہا ہے کہ غزہ کے مسئلہ پر پاکستان اور اس کی حکومت کو واضح لائن لینا ہوگی۔

وزیراعظم تمام مسلم ممالک کا فوری دورہ کریں اور سب کو ایک پیج پر اکٹھا کریں۔ اب معاملہ صرف مذمتوں تک محدود نہیں رہا ہے، سب کو مل کرآگے بڑھنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا پر دبائو ڈالا جائے کہ فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر بمباری اور عسکری حملوں کو روکا جائے، قتل عام بند اور سویلین آبادی بچوں، عورتوں، بوڑھوں کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے۔ غزہ کا وحشیانہ حصار فوری طور پر ختم اور انسانی زندگی کی ضروریات فراہم کرنے کے لیے راستے کھولے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ کل ہونے والے مظاہرے میں آئندہ کا لائحہ عمل بھی دیں گے۔ انھوں نے علما سے خصوصی اپیل کی کہ وہ جمعہ کے خطبات میں مسئلہ فلسطین پر بات کریں اور مسجد اقصیٰ اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے خصوصی دعا کی جائے۔