فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل بارے آئندہ بین الاقوامی کانفرنس جون میں یواین میں ہوگی

نیویارک(صباح نیوز)پاکستان نے امن اور انصاف کی امید بحال کرنے کی کوشش میں عشروں پرانے اسرائیل۔فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے لئے آئندہ بین الاقوامی کانفرنس میں بامعنی اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ کے لئے اعلی سطحی بین الاقوامی کانفرنس کی تیاری کے لئے منعقدہ غیر رسمی اجلاس کو میں کہا کہ ہمارے خیال میں مشرق وسطی تنازع پر جون میں ہونے والی کانفرنس کواسرائیل۔

فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل پر پیش رفت ہونی چاہیے ۔ فرانس اور سعودی عرب کی سرپرستی میں ہونے والی یہ کانفرنس جون میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوگی۔پاکستانی مندوب نے کانفرنس کی تیاری کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں بتایا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں بے مثال انسانی المیہ اور مصائب کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ دریں اثنا، کانفرنس کو اس وقت تقویت ملی جب فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ فرانس رواں سال جون میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ فلسطین کو اب تک اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے 147 نے ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے، آرمینیا، سلووینیا، آئرلینڈ، ناروے، سپین، بہاماس، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، جمیکا اور بارباڈوس گزشتہ سال ان کی صفوں میں شامل ہوئے تھے۔

جون میں ہونے والی کانفرنس کے سلسلے میں پاکستانی مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی کو بحال اور مکمل طور پر نافذ کیا جانا چاہیے، ناکہ بندی ختم کی جانی چاہیے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کی ضمانت دی جانی چاہیے،شہریوں اور انسانی ہمدردی کے عملے کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے اور فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کرنے یا ان کی سرزمین پر قبضہ کرنے کی کسی بھی کوشش کو واضح طور پر مسترد اور مثر طریقے سے روکنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور عرب گروپ کی طرف سے غزہ کی تعمیر نو کے توثیق شدہ منصوبے کو بین الاقوامی برادری کی مکمل حمایت کے ساتھ عمل میں لایا جانا چاہیے۔فلسطینی پناہ گزینوں کی دیکھ بھال کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے)کو بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لئے فعال کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کو دو ریاستی حل کی جانب ناقابل واپسی پیشرفت پیدا کرنی چاہیے، جس میں ریاست فلسطین کو مکمل طور پر تسلیم کرنا اور اقوام متحدہ میں اس کی رکنیت شامل ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے ) کی مشاورتی رائے پر عمل درآمد ہونا چاہیے، قبضے کا خاتمہ ہونا چاہیے اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے لئے احتساب کو یقینی بنانا چاہیے ۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہم ایک فیصلہ کن موڑ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جنگ بندی کو سبوتاژ کرنے، تعمیر نو کے منصوبے میں رکاوٹ ڈالنے اور دو ریاستی حل پر عالمی اتفاق رائے کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے اور دوسری طرف عالمی برادری کی بھاری اکثریت امن، انصاف، بین الاقوامی قانون اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت میں تمام خطوں میں متحد ہے۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان کانفرنس کے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، دیرپا اور جامع حل اور خطے میں پائیدار امن کو آگے بڑھانے کے ٹھوس نتائج کے لئے کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے شریک چیئرز (فرانس اور سعودی عرب) اور تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔