نادرا نے جی پی اوز اور ڈاکخانوں میں قومی شناختی کی تجدید اور پتے کی تبدیلی سمیت دیگر سہولیات ختم کر دیں

کراچی(صباح نیوز) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے جی پی اوز اور ڈاک خانوں میں شہریوں کو قومی شناختی کی تجدید اور پتے کی تبدیلی سمیت دیگر سہولیات ختم کر دی گئیں۔نادرا کی جانب سے شہر میں جی پی اوز اور ڈاک خانوں میں قائم تمام کائونٹرز پر موجود آلات اور درخواست گزاروں سے وصول رقم بھی جمع کرانے کے علاوہ تیار شدہ شناختی کارڈز فوری طور پر درخواست گزاروں کوفراہم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے یہ سہولت 3سال قبل متعارف کروائی گئی تھی لیکن اس حوالے سے عوامی آگاہی کا شدید فقدان رہا۔ ترجمان نادرا نے بتایا کہ شہریوں کی تعداد انتہائی کم ہونے کے باعث کائونٹرز بند کردئیے گئے اور ڈاکخانوں میں نصب آلات یونین کونسلز کو فراہم کیے جائیں گے۔

کراچی میں آئی آئی چند ریگرروڈ، صدر جی پی اوز سمیت 10ڈاک خانوں پر شہریوں کو قومی شناختی کارڈز کے حوالے سے سہولیات فراہمی کے لیے سنگل اور ڈبل سہولت کے حامل کائونٹرز  بندکردئیے گئے ہیں جہاں شناختی کارڈز کی تجدید، پتے اور ازدواجی حیثیت کی تبدیلی سے استفادے کی سہولت دستیاب تھی۔ پوسٹ آفس کے ذریعے دستخط اور تصویر میں ترمیم بھی کرائی جاسکتی تھی تاہم (ب) فارم اور ایف آرسی کی سہولیات شامل نہیں تھیں۔ ذرائع کے مطابق نادرا اور پاکستان پوسٹ کے درمیان معاہدہ 10سال کے لیے تھا تاہم یہ نظام 3سال کے بعد ہی بند کر دیا گیا، کراچی سمیت چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں قائم کائونٹرز فروری 2022ء سے کام کررہے تھے، جن کی مجموعی تعداد 83کے لگ بھگ تھی اور اب مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

مزید کہا گیا کہ ڈاکخانوں میں قائم سہولت کی وجہ سے شہریوں کو نادرا سینٹرز پر لمبی قطاروں سے نجات حاصل تھی لیکن حیرت انگیز طور پر شہرکے جی پی اوز میں قومی شناختی کارڈز کی تجدید اور دیگر سہولیات کے لیے متعین عملے کے پاس سائلین کی تعداد انتہائی محدود رہی، جس کی بنیادی وجہ معلومات کی عدم فراہمی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بیشتر شہری ان سہولیات سے لاعلم تھے، نادرا، جی پی او انتظامیہ نے بارہا اس بات کااظہار کیا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے علاوہ دیگر ذرائع سے بہت جلد عوامی سطح پر آگاہی شروع کررہے ہیں۔ ترجمان نادرا کے مطابق درخواست گزاروں کی تعداد انتہائی کم ہونے کے باعث کائونٹرز بند کیے گئے، کائونٹرز پر نصب آلات نئے مالی سال میں مختلف یونین کونسلز کو فراہم کیے جائیں گے۔