عمران خان سے ملاقات پر پی ٹی آئی کی اعلی قیادت میں اختلافات سنگین

اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے معاملے پر پارٹی میں اختلافات سنگین ہوگئے جب کہ سینیٹر علی ظفر نے سلمان اکرم راجہ کے الزامات پر افسوس کا اظہار کیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران پی ٹی آئی سینیٹر بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ  کے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے متعلق تبصرے نے نیا تنازع کھڑا کردیا۔بیرسٹر علی ظفر نے سلمان اکرم راجہ کے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے ملاقات کیلیے اجازت کا معاملہ سپریم کورٹ لے جانے کی ہدایت کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ایسی عادت نہیں کہ وہ کسی سے ملنے سے انکار کریں، بانی کے بہت سے وکلا ملنے جاتے ہیں بعض اوقات لسٹ میں نام نہیں ہوتا، بعض دفعہ نام پکارا جاتا ہے انٹری ہو جاتی ہے۔سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کا ہر ایک کا حق ہے، ہم نے کبھی ایسا نہیں کیا کہ یہ اڈیالہ جیل جائے گا اور یہ نہیں جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نے ملکی مفاد میں کسی سے بھی بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا، عمران خان نے کہا کہ قومی مفاد میں اگر کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو تیار ہوں۔

اس سے قبل، سلمان اکرم ر اجہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فل بینج کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سب کی رضا مندی سے طے ہوا تھا کہ وکلا کے 6 نام میں دوں گا، کل 6 وکلا کے جو نام میں نے دیے ان کو نہیں جانے دیا گیا، کل صرف منظور نظر لوگوں کو ملنے دیا گیا،پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کل عمران خان نے کسی کو نہیں بلایا تھا، فیملی سے بات ہوئی ہے وہ خیریت سے ہیں، آئندہ جس شخص کا نام فہرست میں نہ ہو وہ ملاقات نہ کرے۔