سری نگر: کشمیری حریت پسند نذیر احمد کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تنظیم تحریک استقلال جموں وکشمیر کے قائمقام چیئرمین بن گئے ہیں ۔ نذیر احمد نے بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے جاری جدوجہد آزادی میں دی جانے والی قربانیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہل کشمیر کی جدوجہد کا مقصد مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا حصول ہے جس کیلئے 1947سے لیکر آج تک سوا پانچ لاکھ کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں جبکہ آج بھی عظیم اور لازوال قربانیوں کا سلسلہ جاری ہے۔یہ قربانیاں پوری دنیا کی مظلوم اور آزادی پسند عوام کیلئے مشعل راہ ہیں۔
تحریک استقلال کے وائس چیئرمین نذیر احمد اور ترجمان فردوس احمد نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جانی قربانیوں کیساتھ ساتھ اہل کشمیر کی مالی قربانیاں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔اس کے علاوہ بھارت اور اس کے حواریوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کھیت و کھلیان کو تخت و تاراج کیا،رہائشی مکانات کو بارود سے اڑا دیا گیا،جبکہ 05 اگست2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سینکڑوں کشمیریوں کی جائیداد و املاک ،جس میں زرعی اراضی،باغات اور دوسری تعمیرات شامل ہیں،پر قبضہ کیا گیا،اس کے علاوہ درجنوں کشمیری مسلمان ملازمین کو ان کی نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔سب سے تکلیف دہ امر یہ ہے کہ ہزاروں عفت مآب خواتین کی اجتماعی آبروریزی کی گئی اور آج بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین کیساتھ دست درازی کا سلسلہ جاری ہے۔بھارت ان ظالمانہ کاروائیوں سے اہل کشمیر کو تحریک آزادی سے دستبردار کرانا چاہتا ہے۔البتہ بھارت کو بار بار ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے ۔
ان حالات میں اگر کوئی فرد،گروہ یا تنظیم بھارتی وزارت داخلہ اور اس کی بدنام ایجنسیوں کے دبائو میں تحریک آزادی سے منہ موڑتے ہیں تو وہ تحریک آزادی کا نہیں بلکہ اپنا ہی نقصان اور کشمیری عوام کے سامنے خود کو بے نقاب کریں گے۔کیونکہ تحریک آزادی کشمیر کسی فرد کی وابستگی یا علیحدگی کی محتاج نہیں ہے۔ تحریک آزادی کشمیر درجنوں بار نشیب و فراز سے گزر چکی ہے۔سخت ترین مراحل اور آزمائشیں آئیں،البتہ یہ تحریک ہمیشہ سرخرو ہوچکی ہے اور ان شا اللہ آئندہ بھی کامیابی تحریک آزادی کے مقدر میں لکھی جاچکی ہے۔ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی کوئی بھی اکائی تنظیم کسی فرد واحد کے فیصلے سے نہ پہلے ختم ہوئی اور نہ آئندہ ہوگی ۔تحریک استقلال دستور کی پابند اور مسئلہ کشمیر کے دائمی اور دیر پا حل کیلئے پرامن سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی،جس کی اقوام متحدہ کے چارٹر میں اجازت دی جاچکی ہے۔تحریک استقلال نے غلام نبی صوفی (وسیم )کا تنظیم سے باضابطہ اخراج عمل میں لاکر نذیر احمد کو قائمقام چیئرمین نامزد اور ان کی سربراہی میں بہت جلد تنظیم میں انتخابی عمل کے ذریعے تنظیم سازی کا اعلان کیا ہے،تاکہ تنظیم کو اس کے آئینی روح کے مطابق چلایا جاسکے۔ تھریک استقلال نے مسئلہ کشمیر کے وکیل اور کشمیری عوام کے حقیقی پشتبان مملکت خداداد سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت میں سفارتی سطح پر تیزی لائے تاکہ مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جاسکے،جس کا وعدہ بھارتی حکمران پوری دنیا کو گواہ ٹھرا کر کشمیری عوام کیساتھ کرچکے ہیں۔تحریک استقلال نے بھارتی وزیر داخلہ کے نام نہاد دورہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے خطے کو ایک فوجی چھاونی میں تبدیل کیا جاچکا ہے اوراس کے باوجود بھارتی حکمران یہاں معمول کے حالات کا ڈھنڈورہ پیٹتے ہیں۔بھارتی حکمرانوں کو چاہیے کہ ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے پاکستان کیساتھ مذاکرات شروع کریں،جس میں کشمیری عوام کی حقیقی قیادت کو بھی شامل کیا جائے،مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی یہ خطہ امن و استحکام کا گہوارہ بن سکتا ہے