اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان کے معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں ایک انقلابی پیش رفت کے طور پر، جنوبی افریقہ میں مقیم معروف پاکستانی کاروباری شخصیت تبسم پردیسی نے منگل کو اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان مائننگ سمٹ 2025 میں باضابطہ طور پر شرکت کا آغاز کر دیا ہے۔
یہ اعلی سطحی کانفرنس ملکی و غیر ملکی پالیسی سازوں، عالمی سرمایہ کاروں اور صنعتی رہنماؤں کو پاکستان کے معدنی وسائل کے وسیع اور غیر استعمال شدہ مواقع پر تبادلہ خیال کے لیے یکجا کر رہی ہے۔تبسم پردیسی، جو جنوبی افریقہ کی ایئرلائن “اسکائی وائز” کی شریک بانی کے طور پر جانی جاتی ہیں اور مردوں کے زیرِ اثر صنعتوں میں کامیابی کے ساتھ مقام بنانے والی ایک نمایاں کاروباری خاتون ہیں، اب تھر کول فیلڈز میں کوئلے سے گیس بنانے والے جدید پلانٹ کے قیام کے لیے ایک بڑی سرمایہ کاری مہم کی قیادت کر رہی ہیں۔
یہ منصوبہ جنوبی افریقہ کی معروف مائننگ کمپنیوں کے اشتراک سے عمل میں لایا جا رہا ہے، جس کا مقصد پاکستان میں توانائی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا، درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنا اور علاقائی معیشت کے لیے دیرپا مواقع پیدا کرنا ہے۔تبسم پردیسی، منصوبے کی تفصیلی تجویز پہلے ہی متعلقہ حکام کو جمع کرا چکی ہیں اور اب وہ کانفرنس کے دوران ایک موثر لابنگ اور روابط سازی کی مہم چلا رہی ہیں تاکہ اعلی سطحی سرکاری و نجی شراکت داری حاصل کی جا سکے، قوانین و ضوابط کی راہ ہموار کی جا سکے اور منصوبہ قومی توانائی و ماحولیاتی پالیسی سے ہم آہنگ ہو۔
انہوں نے کانفرنس کے افتتاحی دن کہاکہ “پاکستان کے پاس ایک عالمی مائننگ پاور بننے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔ یہاں وسائل وافر ہیں، افرادی قوت نوجوان اور باصلاحیت ہے ضرورت صرف وژن اور عملی اقدامات کی ہے، اور میں اسی مشن کے لیے یہاں ہوں۔ان کی یہ کوشش بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کا ایک ماڈل تصور کی جا رہی ہے، جس میں وہ نہ صرف مالی سرمایہ لاتے ہیں بلکہ عالمی مہارت، جدت اور اعتماد بھی ملک کے اہم شعبوں میں لے کر آتے ہیں