غزہ میں فلسطینی عوام مسلسل اسرائیلی وحشت اور درندگی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں،لیاقت بلوچ

لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام مسلسل اسرائیلی وحشت اور درندگی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں،غزہ کو نیست و نابود کرنا، ظالم اور ناجائز اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنا عالمِ اسلام کے لئے مستقل تباہی اور عالمی امن کے لئے مستقل خطرات کا باعث بنے گا۔ شیخوپورہ، جھاوریاں، سرگودھا، تلہ گنگ اور لاہور میں معززین کے اعزاز میں استقبالیہ تقاریب اور ڈجکوٹ فیصل آباد میں ممبرز کنونشن اور عید ملن پروگرام سے خطاب کیا.

منصورہ میں خصوصی مشاورتی نشست سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینی عوام مسلسل اسرائیلی صیہونی وحشت اور درندگی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں،عالمِ اسلام کی بزدلانہ بے حسی اور عالمی اداروں کی بے بسی، جانبداری فلسطینیوں کو ایک ایک کرکے صفحہ ہستی سے مٹارہی ہے،فلسطینیوں کی نسل کشی اور گریٹر اسرائیل کے مذموم شیطانی منصوبے کے آگے بند باندھنے کے لیے عالمِ اسلام کی قیادت سہارے اور فرار کے راستے تلاش نہ کرے بلکہ بروقت اور موثر اقدامات کرے. دو ریاستی حل یا غزہ کو نیست و نابود کرنا، ظالم اور ناجائز اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنا عالمِ اسلام کے لئے مستقل تباہی اور عالمی امن کے لئے مستقل خطرات کا باعث بنے گا،فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور قبلہ اول بیت المقدس پر صرف اور صرف عالمِ اسلام کا ہی حق ہے۔جماعتِ اسلامی عالمی بیداری کے لیے پاکستان کے عوام کے فلسطینیوں کے ساتھ ایمان پرور غیرمتزلزل جذبوں کو متحرک اور منظم کرے گی۔

لیاقت بلوچ نے سندھ کے رہنما لیاقت علی ڈومکی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی تقسیم، نئی نہروں کی نکاسی کا مسئلہ فیڈریشن کیلئے خطرات بڑھا رہا ہے ،پانی کی قلت کی وجہ سے ہر صوبے کی شکایات بڑھتی جارہی ہیں ،پانی کے ذخائر، ڈیموں کی تعمیر میں مجرمانہ غفلت اور نااہلی کی وجہ سے واٹر اینڈ پاور کرائسز پیدا ہوگئے ہیں،وزیراعظم شہباز شریف کی نہروں کے مسئلہ پر تحفظات دور کرنے کے لئے تاخیر ناقابلِ فہم ہے ،صدر آسف زرداری کی صحت کی بہتری کا بہانہ کیوں، کیا نہروں کا مسئلہ وہی حل کرائیں گے؟ آئینی ادارہ مشترکہ مفادات کونسل، وفاق اور صوبوں کے درمیان مسائل کے حل کا اہم ترین ادارہ اور بہترین فورم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب نے ملک و ملت، وحدت و قومی سلامتی کے لئے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں اور اب بھی اسی جذبے سے ملک و ملت کو انتشار کا شکار کرنے والوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے ۔لیاقت بلوچ نے وفاقی، صوبائی حکومتوں اور سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ سردار اختر مینگل کا دھرنا ایک سیاسی، جمہوری، آئینی اور پرامن مزاحمت ہے ،ان کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں ،پرامن سیاسی، جمہوری، مزاحمتی احتجاج کو ریاست کی اندھی طاقت سے کچلنا بہت مہنگا اقدام ہوگا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکہ جنگوں میں ذلت آمیز شکستوں کے بعد اب چین سے اقتصادی جنگ بھی ہار گیا اوراب تجارتی محاذ پر ٹیرف میں اضافوں کا فائول پلے کررہا ہے ،ٹرمپ اس محاذ پر بھی ناکام ہونگے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ چاروں صوبوں خصوصا پنجاب میں زراعت اور کسان زبوں حالی کا شکار ہیں ۔وفاقی، صوبائی حکومتوں کی نمائشی اور غیرحقیقت پسندانہ پالیسیاں اور اقدامات کسان کش اور زراعت کی بربادی ہے ،گندم کا کسان اور گندم کی فصل حکومتی پالیسی کی وجہ سے رل کر تباہ ہورہی ہے ،حکومت گندم خرید نہیں رہی لیکن ناانصافی کا ریٹ مقرر کرکے دوہرا ظلم کررہی ہے ،حکومت اگر خریداری نہیں کررہی تو گندم کا ریٹ بھی کھلی مارکیٹ پو چھوڑ دیا جائے اور زائد گندم ایکسپورٹ کی جائے ،گندم اور چینی کے لئے  امتیازی پالیسیوں کی بجائے ایک ہی پالیسی بنائی جائے ،گندم کے کاشتکاروں سے مشاورت، لاگت کے تعین کیساتھ ریٹ مقرر کرتے ہوئے گندم کی خریداری ہی قابل اطمینان حل ہے ،حکومت شہریوں اور زرعی آبادی کے مسائل کے حل کے لئے متوازن حکمتِ عملی اختیار کرے ۔