نارووال (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے گندم نہ خریدی تو وزیراعلی ہاس کے باہر دھرنا دیں گے۔ نارووال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنمنٹ پنجاب نے گندم نہ خریدی تو وزیراعلی ہاس کے باہر دھرنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کے دور مین گندم امپورٹ کی گئی جس میں موجودہ حکومت میں شامل تمام لوگ ملے ہوئے ہیں، حیران کن طورپرتاریخ میں پہلی بارسنا کہ حکومت گندم کہ خریداری نہیں کررہی، سب سے پہلے یہ بتایا جائے کہ گندم کی خریداری باہرسے کیسے ہوئی؟ ملک کا ایک ارب ڈالر گندم کے نام پر باہر بھیجا گیا، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔انہوں نے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ واپس لے۔ورنہ وزیراعلی ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے اور ہماری جماعت کے کارکن کسانوں کی تنظیموں سے رابطہ کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فارم47 پر آئی حکومت کو کسانوں کے حق پر شب خون مارنے نہیں دیں گے اور کسان بھی جعلی حکومت کے سامنے سرینڈر نہ کریں۔انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ہمارا احتجاج روکنے کی کوشش کی تو پھر حکومت گرانے کی تحریک بھی ساتھ ہی چل پڑے گی۔اس موقع پر چوہدری محمد صادق تتلہ ایڈووکیٹ قائم مقام امیر ضلع نارووال محمد نوید چوہدری صدر کسان بورڈ ضلع نارووال چوہدری احسن عدیل تتلہ ایڈووکیٹ میاں سہیل منصور ایڈووکیٹ اور محمد جمعیل بھٹی کے علاوہ دیگربھیموجودتھے