حکمرانوں نے اداروں سے کرپشن کا خاتمہ کرنے کی بجائے ان اداروں کو بند کرنا اور بیچنا شروع کر دیا ہے، محمد جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز کے 1700 شاخیں بند کرنے کے اعلان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کا ادارہ 1971میں قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد  غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنا تھا،مگر حکمرانوں نے اداروں سے کرپشن کا خاتمہ اوران کو منافع بخش بنانے کی بجائے ان اداروں کو بند کرنا یا بیچنا شروع کر دیا ہے۔ اس وقت6000سے متجاوز ہیں،جن میں 13000سے زیادہ ملازمین ہیں جبکہ حکومت نے 1700شاخیں بند کردیں ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ معاشی حالات کا تقاضا ہے کہ حکومت بے روز گاری کو کم کرے نہ کہ اس میں اضافہ کرکے عوام کی زندگی اجیرن بنا دے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ آڈٹ کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ماضی میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جائے اور نقصانات کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ادارے بند کرنا مسئلے کا حل نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ رمضان شریف میں مہنگائی تین سو فیصد تک بڑھ چکی ہے مگر حکومت عوام کو ریلیف دینے مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔دو وقت کی روٹی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے بے روزگاری میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے لیکن حکمت کی طرف سے پہلے پنجاب اسمبلی کے ممبران کی تنخواہوں میں ہوشربا اضافے اور اب وزراء کی تنخواہوں میں بے تحاشہ اضافے سے یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ موجودہ حکومت کو عوام میں کوئی دلچسپی نہیں اور سونے پر سہاگہ وفاقی کابینہ میں مزید توسیع عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج ملک تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے۔ سْود اور قرضوں کی بنیاد پر قائم معیشت کبھی ترقی نہیں کرسکتی، سوشلزم اور کمیونزم کی ناکامی کے بعد سرمایہ دارانہ نظامِ معیشت کو بھی آزما لیا ہے۔ پاکستان اور دْنیا بھر میں معاشی، سیاسی سمیت تمام بحرانوں کا حل اسلامی نظامِ معیشت، معاشرت و حکومت میں ہے۔

پاکستان کی گزشتہ 77 سالہ تاریخ سے ثابت ہے کہ حکمرانوں نے  ملک و قوم کے مفاد کی بجائے ہمیشہ ذاتی مفاد کو ترجیح دی اور پاکستان کو معاشی بحران کے ایسے گرداب میں دھکیل دیا ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ایک طرف حکومت اپنے کرپشن کیسز ختم کرانے کے لیے کوشاں ہے تو دوسری طرف وزیر اعظم، وزیر خارجہ بھاری بھرکم وفود لے کر سرکاری خرچ پر  پوری دنیا کے سیر سپاٹے کر رہے ہیں ۔جب تک حکومت، مراعات یافتہ طبقہ اپنے لائف سٹائل اور طرزِ حکمرانی میں بنیادی تبدیلی نہیں لائیں گے، عوام کا اعتماد بحال ہو گا اور نہ ہی ملک کے اندر معیشت ٹھیک ہو گی۔