اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت کپاس کی پیداوار سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی سیکریٹری وسیم اجمل چوہدری اور متعلقہ اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی (PCCC) کے ڈاکٹر ظفر نے وزیر اور سیکریٹری کو ملک میں کپاس کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں 2024-25 کے دوران حاصل کردہ اہداف کا جائزہ لیا گیا اور 2025-26 کے لیے مجوزہ اہداف پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا جن میں ملک گیر آگاہی مہم کا آغاز، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مربوط حکمت عملی، جدید زرعی ٹیکنالوجی کے فروغ اور اعلی معیار کے بیجوں کا استعمال شامل تھا تاکہ کپاس کی پیداوار میں بہتری لائی جا سکے۔ ماہرین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بلوچستان اور سندھ کے بعض علاقے بیج کی افزائش کے لیے نہایت موزوں ہیں اور ان علاقوں کو مستقبل میں کپاس کی پیداوار کے لیے خاص اہمیت دی جانی چاہیے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اس موقع پر حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کپاس کی پیداوار میں بہتری کے لیے پوری طرح سرگرم عمل ہے اور یہ وزیراعظم شہباز شریف کے زرعی ترقی کے ویژن کے مطابق ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کپاس کی پیداوار کا موجودہ نظام موثر ہے، تاہم سب سے زیادہ توجہ اس کے عملی نفاذ پر دی جانی چاہیے تاکہ ملک بھر کے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو۔ وفاقی وزیر نے یقین دلایا کہ حکومت کپاس کے کاشتکاروں کی ہر ممکن مدد کرے گی اور اس شعبے کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔(aw)